یوحنا 15 باب 16 آیت: ” تم نے مجھے منتخب نہیں کیا بلکہ میں نے تمہارا انتخاب کیا ہے کہ تم جا کر پھل لاؤ۔ میں چاہتا ہوں کہ یہ پھل تمہاری زندگی میں قائم رہے۔ تب ہی باپ تمہیں ہر وہ چیز دے گا جو تم میرے نام سے مانگو گے "۔
کیا ہمارا دنیا میں آنے کا اصل مقصد دھن دولت اکٹھا کرنا ہے یا امن و سلامتی کا بیج بونا اور خدا کے کلام کی منادی کرنا ہے؟ ہم اس رنگ برنگی دنیا میں اتنے مصروف ہو جاتے ہیں اور ایسے کھو جاتے ہیں کہ اپنے مسیحی ہونے کا فرض اور اس دنیا میں آنے کا مقصد ہی بھول جاتے ہیں. بے شک دھن دولت ہماری ضرورت ہے لیکن ہم اس کے لالچ میں اپنے آپ کو اندھا کر لیتے ہیں اور دن بہ دن اس کی غلامی میں گرفتار ہوتے جاتے ہیں. ہمیں صرف اپنی ضرورت کے لائک نہیں بلکہ اس سے بھی زیادہ، اور زیادہ سے بھی کہیں زیادہ چاہیے. اور اسی لالچ کے راستے پر بدی پیدا ہوتی ہے جو ہمیں ہمارے خدا سے دور لے جاتی ہے. ہمیں خدا نے ایک نیک مقصد کے لئے اس دنیا میں بھیجا ہے. ہمیں امن اور سلامتی کے بیج بونے کے ساتھ ساتھ اس کے کلام کی منادی کرنی ہے نہ کہ جھوٹ اور فریب کے کڑوے دانے بو کر فصل خراب کرنی ہے. آج کے پیغام کا مقصد ہمیں اپنے آپ کو یہ احساس دلانا ہے کہ ہمیں اپنے ضمیر کو جگانا ہے اور اپنی زندگی کے حقیقی مقصد کو سمجھ کر اس کی تکمیل کرنی ہے تاکہ خداوند ہمارا خدا ہماری نیکیوں کو دیکھ کر خوش ہو اور ہم ہمیشہ کی زندگی میں مقام حاصل کر سکیں. آمین!