jcm-logo

زبور 19 – مخلوقات میں خدا کا جلال

زبور 19: ” آسمان خُدا کا جلال ظاہر کرتا ہے اور فضا اُس کی دستکاری دکھاتی ہے۔ دِن سے دِن بات کرتا ہے اور رات کو رات حکمت سکھاتی ہے۔ نہ بولنا ہے نہ کلام۔ نہ اُن کی آواز سنائی دیتی ہے۔ اُنکا سُر ساری زمین پر اور اُن کا کلام دُنیا کی اِنتہا تک… Continue reading زبور 19 – مخلوقات میں خدا کا جلال

زبور 18 – داؤد کا فتح کا گیت

 زبور 18: ” اَے خُداوند! اَے میری قوت! میں تجھ سے محبت رکھتا ہوں۔ خُداوند میری چٹان اور میرا قلعہ اور میرا چھُڑانے والا ہے۔ میرا خُدا۔ میری چٹان جس پر میں بھروسا رکھونگا۔ میری سِپر اور میری نجات کا سینگ۔ میرا اُونچا بُرج۔ میں خُداوند کو جو ستائش کے لائق ہے پُکارُونگا۔ یوں میں… Continue reading زبور 18 – داؤد کا فتح کا گیت

زبور 17 – ایک بےقصور آدمی کی دُعا

زبور 17: ” اَے خُداوند! حق کو سُن۔ میری فریاد پر تُوجہ کر۔ میری دُعا پر جو بے ریا لبوں سے نکلتی ہے کان لگا۔ میرا فیصلہ تیرے حضُور سے صادر ہو تیری آنکھیں راستی کو دیکھیں۔ تُو نے میرے دِل کو آزما لیا ہے۔ تُو نے رات کو میری نگرانی کی۔ تُو نے مجھے… Continue reading زبور 17 – ایک بےقصور آدمی کی دُعا

زبور 16 – اعتماد کی دُعا

زبور 16: ” اَے خُدا! میری حفاظت کر کیونکہ میں تجھ ہی میں پناہ لیتا ہوں۔ میں نے خُداوند سے کہا ہے تُو ہی رب ہے۔ تیرے سوا میری بھلائی نہیں۔ زمین کے مقدس لوگ وہ برگزیدہ ہیں جن میں میری پوری خوشنودی ہے۔ غیر معبودوں کے پیچھے دوڑنے والوں کا غم بڑھ جائیگا۔ میں… Continue reading زبور 16 – اعتماد کی دُعا

زبور 15 – خدا کیا تقاضا کرتا ہے

زبور 15: ” اَے خُداوند تیرے خیمہ میں کون رہیگا؟ تیرے کوہِ مقدس پر کون سکونت کریگا؟ وہ جو راستی سے چلتا اور صداقت کا کام کرتا اور دِل سے سچ بولتا ہے۔ وہ جو اپنی زبان سے بہتان نہیں باندھتا۔ اور اپنے دوست سے بدی نہیں کرتا اور اپنے ہمسایہ کی بدنامی نہیں سُنتا۔… Continue reading زبور 15 – خدا کیا تقاضا کرتا ہے

زبور 14 – انسان کی بدخصلتی

زبور 14: ” احمق نے اپنے دِل میں کہا ہے کہ کوئی خُدا نہیں۔ وہ بگڑ گئے۔ اُنہوں نے نفرت انگیز کام کئِے ہیں۔ کوئی نیکو کار نہیں۔ خُداوند نے آسمان پر سے بنی آدم پر نگاہ کی تاکہ دیکھے کہ کوئی دانشمند ہے، کوئی خُدا کا طالب ہے یا نہیں۔ وہ سب کے سب… Continue reading زبور 14 – انسان کی بدخصلتی

زبور 13 – مدد کے لئے دُعا

زبور 13: ” اَے خُداوند کب تک؟ کیا تُو ہمیشہ مجھے بھولا رہیگا؟ تُو کب تک اپنا چہرہ مجھ سے چھپائے رکھے گا؟ کب تک میں جی ہی جی میں منصُوبہ باندھتا رہوں اور سارے دِن اپنے دِل میں غم کیا کروں؟ کب تک میرا دُشمن مجھ پر سر بلند رہیگا؟ اَے خُداوند میرے خُدا!… Continue reading زبور 13 – مدد کے لئے دُعا

زبور 12 – مدد کے لئے التجا

زبور 12: ” اَے خُداوند! بچالے کیونکہ کوئی دیندار نہیں رہا اور امانت دار لوگ بنی آدم میں سے مِٹ گئے۔ وہ اپنے اپنے ہمسایہ سے جھوٹ بولتے ہیں۔ وہ خوشآمدی لبوں سے دورنگی باتیں کرتے ہیں۔ خُداوند سب خُوشآمدی لبوں کو اور بڑے بول بولنے والی زبان کو کاٹ ڈالیگا۔ وہ کہتے ہیں ہم… Continue reading زبور 12 – مدد کے لئے التجا

زبور 11 – خداوند پر اعتماد

زبور 11: ” میرا توکل خُداوند پر ہے۔ تُم کیونکر میری جان سے کہتے ہو کہ چڑیا کی طرح اپنے پہاڑ پر اُڑ جا؟ کیونکہ دیکھو! شریر کمان کھینچتے ہیں۔ وہ تِیر کو چلّے پر رکھتے ہیں تاکہ اندھیرے میں راست دِلوں پر چلائیں۔ اگر بنیاد ہی اُکھاڑ دی جائے تو صادق کیا کرسکتا ہے؟… Continue reading زبور 11 – خداوند پر اعتماد

زبور 10 – عدل و انصاف کے لئے فریاد

زبور 10: ” اَے خُداوند! تُو کیوں دُور کھڑا رہتا ہے؟ مصیبت کے وقت تُو کیوں چھپ جاتا ہے؟ شریروں کے غُرور کے سبب سے غریب کا تُندی سے پیچھا کیا جاتا ہے۔ جو منصُوبے اُنہوں نے باندھے ہیں وہ اُن ہی میں گرفتار ہو جائیں۔ کیونکہ شریر اپنی نفسانی خواہش پر فخر کرتا ہے… Continue reading زبور 10 – عدل و انصاف کے لئے فریاد