ہم مسیحی ہونے کے ناطے اس بات سے باخوبی واقف ہیں کہ مسیحیت میں بتوں کو پوجنا سختی سے منع ہے، اور اگر کلیسیا کہتی ہے کہ ہم بُتوں کو نہیں پوجتے بلکہ ہم بُت بنا کر یاد گاری کے طور پر گرجاگھروں میں رکھتے ہیں. تو میرا سوال یہ ہے کہ ہم ایسے کم عقل لوگوں سے یہ کیوں نہیں پوچھتے کہ کیا آپ لوگ خدا کے کلام کو مانتے ہیں یا اپنی سوچ کو؟ کیونکہ کلام میں تو لکھا ہے کہ:
خروج 20 باب 5-4 آیت: ” تو اپنے لیے کوئی تراشی ہوئی مورت نہ بنانا۔ نہ کسی چیز کی صورت بنانا جو اوپر آسمان میں یا نیچے زمین پر یا زمین کے نیچے پانی میں ہے۔ تو ان کے آگے سجدہ نہ کرنا اور نہ ان کی عبادت کرنا کیونکہ میں خداوند تیرا خدا غیور خدا ہوں اور جو مجھ سے عداوت رکھتے ہیں ان کی اولاد کو تیسری اور چوتھی پشت تک باپ دادا کی بدکاری کی سزا دیتا ہوں "۔
میرے پیارے مسیحی بہن بھائیوں، کلام کا مطالعہ کیجئے تاکہ خدا آپ کی روحانی آنکھیں کھولے اور آپ کی زندگی کا ہر دن ہر لمحہ اور ہر اعمال خدا کے کلام کے عین مطابق ہو. یاد رکھیے کہ ہمیں یہ حق حاصل نہیں ہے کہ ہم خدا کے کلام کو توڑ مروڈ کر پیش کریں اور اپنی سہولیات کے حساب سے اس کو استعمال کریں بلکہ انجیل مقدّس میں جو جیسا لکھا ہے وہ پتھر پے لکیر ہے اور اس میں کسی طرح کے بدلاؤ کی کوئی گنجائش نہیں ہے. آمین!