ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ جب یسوع کسی کے گھر میں خُدا کی سلطنت کے بارے میں سکھا رہا تھا، تو یسوع کی ماں مریم، اُس کی بہن اور اُس کے بھائی اُسے دیکھنے کے لئے نیچے آئے۔ بھیڑ بہت زیادہ تھی کہ وہ آگے نہیں بڑھ پا رہے تھے، تو یسوع تک یہ پیغام پہنچایا گیا کہ اُس کی ماں، بہن اور بھائی باہر اُس کو دیکھنے کے لئے آئے ہیں۔
تو یسوع نے اِس خبر کو اپنی تعلیم میں شامل کیا جو اُس وقت وہ سکھا رہا تھا۔ یسوع نے لوگوں سے یہ پوچھا کہ "کون میری ماں ہے اور کون میرے بھائی ہیں؟”۔
اور اپنے شاگردوں کے سامنے اپنا ہاتھ ہلاتے ہوئے اُس نے یہ کہا؛ "میری ماں اور میرے بھائیوں دیکھو! کہ جو کوئی میرے باپ کا حکم مانے گا جو آسمان پر ہے، وہ میرا بھائی، بہن اور ماں ہے”۔
خُدا باپ کا حکم ماننے سے کیا مرُاد ہے؟ یسوع نے یہ کہا یوحنا 14 باب 21 آیت: "جس کے پاس میرے حکم ہیں اور وہ اُن پر عمل کرتا ہے وہی مجھ سے محبت رکھتا ہے اور جو مجھ سے محبت رکھتا ہے وہ میرے باپ کا پیارا ہوگا اور میں اُس سے محبت رکھُّونگا اور اپنے آپ کو اُس پر ظاہر کروں گا”۔
اُس کے کچھ حکم مندرجہ ذیل ہیں:
1۔ یوحنا 14 باب 1 آیت: ” تمہارا دِل نہ گھبرائے۔ تم خُدا پر ایمان رکھتے ہو مجھ پر بھی ایمان رکھو”۔
2۔ یوحنا 13 باب 34 آیت: "میں تمہیں ایک نیا حکم دیتا ہوں کہ ایک دوسرے سے محبت رکھو کہ جیسے میں نے تم سے محبت رکھی تم بھی ایک دوسرے سے محبت رکھو”۔
3۔ متّی 22 باب 40 آیت: "اَے اُستاد توریت میں کون سا حکم بڑا ہے؟ اُس نے اُس سے کہا کہ خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل سے محبت رکھ۔ بڑا اور پہلا حکم یہی ہے۔ اور دوسرا اِس کے مانند یہ ہے کہ اپنے پڑوسی سے اپنے برابر محبت رکھ۔ اِنہی دو حکموں پر تمام توریت اور اَنبیا کے صحیفوں کا مدار ہے”۔
ایک دفعہ ایک اور شخص نے یسوع سے پوچھا کہ، "میرا ہمسایہ کون ہے؟”، اِس سوال کے جواب میں یسوع نے ایک کہانی سُنائی جس میں ایک سمیرین نے ایک یہود کی مدد کی جو مندرجہ ذیل ہے۔ اِس کہانی کی خاص بات یسوع ہے، جس میں ایک یہود ہے، جس نے یہ جانتے ہوئے کہ یہودی سمیرین کو اِس وجہ سے مایوس کرتے ہیں کہ وہ اُن کے مذہب کے مخلاف ہوتے ہیں، پھر بھی اُس نے سمیرین کو اپنی مشہور کہانی کا ہیرو بنایا۔ اِس کہانی کے بُرے قردار وہ مذہبی لوگ ہیں جو خُدا کے قانون کو بھی جانتے ہیں کہ جو یہ کہتا ہے، "اپنے ہمسایوں سے ایسے محبت رکھو جیسے تم خود سے رکھتے ہو”۔
لوقا 10 باب 30 سے 37 آیات: ” یسوع نے جواب میں کہا کہ ایک آدمی یروشلیم سے یریحو کی طرف جا رہا تھا کہ ڈاکوؤں میں گھرِ گیا۔ اُنہوں نے اُس کے کپڑے اُتار لئے اور مارا بھی اور ادھمؤا چھوڑ کر چلے گئے۔ اِتّفاقاً ایک کاہن اُس راہ سے جا رہا تھا اور اُسے دیکھ کر کترا کر چلا گیا۔ اِسی طرح ایک لاوی اُس جگہ آیا۔ وہ بھی اُسے دیکھ کر کترا کر چلا گیا۔ لیکن ایک سامری سفر کرتے کرتے وہاں آنکلا اور اُسے دیکھ کر اُس نے اُس پر ترس کھایا۔ اور اُس کے پاس آکر اُس کے زخموں کو تیل اور مَے لگا کر باندھا اور اپنے جانور پر سوار کر کے سرای میں لے گیا اور اُس کی خبرگیری کی۔ دوسرے دِن دو دِینار نکال کر بھٹیارے کو دئے اور کہا اِس کی خبرگیری کرنا اور جو کچھ اِس سے زیادہ خرچ ہوگا میں پھر آکر تجھے ادا کردوں گا۔ اِن تینوں میں سے اُس شخص کا جو ڈاکوؤں میں گھرِ گیا تھا تیری دانست میں کون پڑوسی ٹھہرا؟۔ اُس نے کہا وہ جس نے اُس پر رحم کیا۔ یسوع نے اُس سے کہا جا۔ تو بھی ایسا ہی کر”۔