اِنسانی مذہبوں اور نظریات نے اِنسانوں کا رُتبہ کم کر دیا ہے۔ مثال کے طور پر، اِس بارے میں دُنیاوی نظریات نے اِنسانوں کو یہ سکھایا ہے:
1. اِس وسیع کائنات میں ہماری زمین صرف ایک چھوٹا سا نمونہ ہے اور لہٰذا اِس لئے یہ غیرمتعلقہ ہے۔
2. اِنسان وقت کی وسعت میں ایک حادثے کے طور پر وجود میں آیا۔
3. زمین کے ماحول کے لئے اِنسان ایک نقصاندہ مخلوق ہے۔
4. اِنسان اپنے آپ وجود میں آیا۔
5. ہمارے خیالات اِتنے متعلقہ ہوگئے ہیں کہ وہ ہماری خلقی کامیابی پر اثر کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہم اپنی اخلاقیات کو ضروری نہیں سمجھتے۔
6. اِنسانوں کی قدر نہیں کی جاتی اور وہ صرف اپنے مفاد کے بارے میں سوچتے ہیں۔
یہ سب مغرب کے معاشرتی بحران کے لئے نقصاندہ بُنیاد ہے۔ اِس لئے اگر ہم اپنے تخلیق کرنے والے خُدا کا پیغام سُنیں اور اُس کا حکم مانیں تو ہماری کئی مشکلات دور ہو جائیں گی کیونکہ ہمارا خُدا پوری کائنات سے بھی زیادہ برتر ہے۔
اِیسعیاہ 66 باب 1 آیت: ” خُداوند فرماتا ہے کہ آسمان میرا تخت ہے اور زمین میرے پاؤں کی چوکی۔ تم میرے لئے کیسا گھر بناؤ گے اور کون سی جگہ میری آرام گاہ ہو گی؟ "۔
خُدا زمین پر آیا، اِنسان کی طرح پیدا ہوا اور ہمارے بیچ رہا اور ہم نے اُس کا جلال دیکھا:
کلسیو 1 باب 13-20 آیت: "اُس نے ہم کو تاریکی کے قبضہ سے چھڑا کر اپنے عزیز بیٹے کی بادشاہی میں داخل کیا۔ جس میں ہم کو مخلصی یعنی گناہوں کی معافی حاصل ہے۔ وہ اندیکھے خُدا کی ضرورت اور تمام مخلوقات سے پہلے مولود ہے۔ کیونکہ اُسی میں سب چیزیں پیدا کیں گئیں۔ آسمان کی ہوں یا زمین کی ۔ دیکھی ہوں یا اندیکھی۔ تخت ہوں یا ریاستیں یا حکومتیں یا اِختیارات۔ سب چیزیں اُسی کے وسیلہ سے اور اُسی کے واسطے پیدا ہوئی ہیں اور وہ سب چیزوں سے پہلے اور اُسی میں سب چیزیں قائم رہتی ہیں اور وہی بدن یعنی کلیسیا کا سر ہے۔ وہی مبدا ہے اور مردوں میں سے جی اُٹھنے والوں میں پہلوٹھا تاکہ سب باتوں میں اُس کا اوّل درجہ ہو۔ کیونکہ باپ کو یہ پسند آیا کہ ساری معموری اُسی میں سکونت کرے اور اُس کے خون کے سبب سے جو صلیب پر بہا صلح کر کے سب چیزوں کا اُسی کے وسیلہ سے اپنے ساتھ میل کر لے۔ خواہ وہ زمین کی ہوں خواہ آسمان کی"۔
اُسی شخص نے جو خُدا ہے لوگوں کو اپنی طرف اوپر دعوت دی اور کہا:
مکاشفہ 3 باب 20-22 آیت: "دیکھ میں دروازہ پر کھڑا ہوا کھٹکھٹاتا ہوں۔ اگر کوئی میری آواز سُن کر دروازہ کھولے گا تو میں اُس کے پاس اندر جا کر اُس کے ساتھ کھانا کھاؤں گا اور وہ میرے ساتھ۔ جو غالب آئے میں اُسے اپنے ساتھ اپنے تخت پر بٹھاؤں گا جس طرح میں غالب آکر اپنے باپ کے ساتھ اُس کے تخت پر بیٹھ گیا۔ جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ روح کلیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے"۔
تو مسیح میں، ہم سب اُن کے تخت تک بلند ہو جاتے ہیں۔ جس نے خود کو خُدا کے جلال کے ساتھ بلند کیا۔ یہی وہ راستہ ہے جو خُدا ہم میں سے ہر ایک سے چاہتا ہے کہ ہم اُسے اِختیار کریں۔ وہ لوگ اور قومیں جو یسوع مسیح کو نہیں مانتے وہ صرف ناگوار گزیر ہی ہونگیں۔
گراہم فورڈ
یسوع مسیح مسلمانوں کے لئے کے سربراہ