دوستو آج ہم بات کرتے ہیں کہ یسوع کون ہے؟ میں آپ کو یسوع کے متعلق بتانا چاپتا ہوں کہ یسوع نے خود اپنے منہ سے اپنے لئے سب کچھ کہہ دیا کہ میں کون ہوں، اور زمین پر کوئی ایسا نبی یا پیغمبر نہیں آیا جو اپنے متعلق اتنے اعتماد سے کہے کہ ” میں ہوں! میں ہوں! میں ہوں! ” اور یہ ایک دفع ہی نہیں ہوا بلکہ یہ بہت دفع ہوا ہے کہ یسوع نے کہا کہ ” راہ، حق اور زندگی میں ہوں "۔ کئی لوگ اِسی آیت کو جان کر ہندؤں سے اور مسلمانوں سے مسیحیت میں آئے اور یسوع جب بھی کسی پر ظاہر ہوتا تو کہتا کہ ” میں ہوں! "۔ تو یسوع کو اپنا یسوع نام بھی نہیں بتانا پڑتا۔ وہ اُن پر خود ہی ظاہر ہو جاتا ہے اور میں نے بہت سی گواہیوں میں سُنا ہے کہ یسوع مجھ پر ظاہر ہوا ہے تو میں نے کہا کہ ” یہ کوئی اور نہیں ہو سکتا، یہ صرف یسوع ہے "۔
اِس کے لیے اب ہمیں صرف اُن باتوں کو آزمانا ہے جو یسوع نے کہیں ہیں کہ وہ ہیں بھی یا نہیں ہیں۔ تو میں آپ کو اُس کا خادم ہوتے ہوئے ایک تسلّی دینا چاہتا ہوں، آپ کی اُمید یسوع پر دِلانا چاہتا ہوں کہ یسوع نے اپنے آپ کو خدا کہا اور وہ خدا ہے کیونکہ اُس کے کلام میں جہاں فریسیوں نے کہا ہے کہ ” یہ اِس طرح کلام کرتا ہے جیسے صاحب اِختیار، جیسے پانی کو اور ہوا کو اور طوفان کو ڈانٹا تو وہ طوفان رُک گیا، سمندر کا تلاتم معقوف ہو گیا "۔ تو یسوع وہ سب کچھ ہے لیکن سب سے بڑھ کر وہ میرا نجات دھندہ اور پوری دنیا کا نجات دھندہ ہے۔ یہ میرا یسوع مسیح ہے جو ہر وقت ہمارے ساتھ رہنا چاہتا ہے۔ وہ عمانوئیل ہے اور عمانوئیل کا مطلب ہے ساتھ، تو وہ ساتھ رہنا چاہتا ہے یسوع کی یہ دِلی خواہش ہے کہ وہ کبھی ہم سے اَلَگ نہ ہو لیکن ہمیں بھی یہ سوچنا ہے کہ میری زندگی کے لیے سب سے اچھا یہی ہے کہ میں اَب یسوع کے ساتھ رہوں۔
میرے عزیزو یہ میرا یسوع ہے، یہ ہمارا یسوع ہے، اِس کو جاننا بہت ضروری ہے اور اِس لیے یسوع سب کی ضرورت ہے۔ زمین پر گُناہ معاف کرنے کا اِختیار کسی کو نہیں ہے صرف اُسی کو ہے۔ تو یسوع زمین پر اِس لیے آیا کہ ہمیں گُناہ سے اَلَگ کر کے پھر اپنے لیے تیار کر سکے کہ ہم اُس کے ساتھ پھر ہمیشگی میں آ جائیں اور پھر ہمیشہ اُس کے ساتھ زندہ رہیں۔ تو یہ ہے یسوع مسیح کی ذات کہ جو اپنا اِختیار ہمیں دے گیا۔ وہ ہمیں اپنا اِطمینان دے گیا اور یہ کہا کہ میں اپنا اِطمینان تمہیں دیتا ہوں ایسا اِطمینان جو دنیا نہیں دے سکتی یہ اِطمینان ہمیں طوفانوں میں، مسائل میں، مصائب میں، بیماری میں سمبھالے رکھتا ہے کیونکہ سُلیمان اِمثال میں یہ کہتا ہے کہ: ” اںسان کی روح اُس کی ناتوانی میں اُسے سمبھالتی ہے لیکن اَفسُردہ دِلی کو کون برداشت کر سکتا ہے "۔ وہی اَفسُردہ رہے گا جِس کے پاس یسوع نہیں اور جِس کے پاس یسوع ہے وہ بیماری میں بھی خوش رہے گا اور خدا اُسے سمبھالے گا۔ یہ یسوع کی ذات ہے۔