تب یوناہ نے مچھلی کے پیٹ میں خداوند اپنے خدا سے یہ دعا کی
میں نے اپنی مصیبت میں خداوند سے دعا کی اور اس نے میری سنی – میں نے پاتال کی تہ سے دہائی دی – تو نے میری فریاد سنی – تو نے مجھے گہرے سمندر کی تہ میں پھینک دیا اور سیلاب نے مجھے گھیر لیا – تیری سب موجیں اور لہریں مجھ پر سے گزر گئیں اور میں سمجھا کے تیرے حضور سے دور ہو گیا ہوں لیکن میں پھر تیری مقدّس ہیکل کو دیکھونگا – سیلاب نے میری جان کا محاصرہ کیا – سمندر میری چاروں طرف تھا – بحری نبات میرے سر پر لپٹ گئی – میں پہاڑوں کی تہ تک غرق ہو گیا – زمین کے اڑبنگے ہمیشہ کے لئے مجھ پر بند ہو گئے – تو بھی اے خداوند میرے خدا تو نے میری جان پاتال سے بچائی – جب میرا دل بیتاب ہوا تو میں نے خداوند کو یاد کیا اور میری دعا تیری مقدّس ہیکل میں تیرے حضور پہنچی – جو لوگ جھوٹھے معبودوں کو مانتے ہیں وہ شفقت سے محروم ہو جاتے ہیں – میں حمد کرتا ہوا تیرے حضور قربانی گزرانوںگا – میں اپنی نذریں ادا کرونگا – نجات خداوند کی طرف سے ہے
اور خداوند نے مچھلی کو حکم دیا اور اس نے یوناہ کو خشکی پر اگل دیا