لوگ کیوں اپنے اِیماَن کے بارے میں دوسروں کو بتاتے ہیں؟ اُن کے اِس مقصد کے پیچھے کیا وجہ ہوتی ہے؟ مسیحی بھی یہ کرتے ہیں، مسلمان بھی یہ کرتے ہیں، ایتھیسٹ بھی یہ کرتے ہیں، لیکن کیوں؟
یہ پہلی وجہ اور اصول کے مطابق بات ہے جو ایک ایسی خواہش ہے کہ جس کے ذریعے ہم یہ چاہتے ہیں کہ دوسرے بھی اُس سچائی سے آشنا ہوں جو ہم جانتے ہیں۔ البتہ، کسی چیز پر اِیماَن لانے کے لئے اُس کے بارے میں ایک درست وجہ جاننے کی ضرورت ہوتی ہے، چاہے آپ سب کچھ ایک ہی بار میں کسی شخص کو بتا دیں لیکن وہ شخص اِس بات کو ضرور آزماتا ہے کہ، یہ بات کیا ہے؟ یا کیا یہ بات سچ ہے؟ میں یسوع پر اِیماَن رکھتا ہوں کیونکہ میں اِس بات کو آزما چکا ہوں، میں نے بائبل اور تاریخی گرجاگھروں کے دعووں سے مسیح کی زندگی کو جانا ہے۔
دوسری وجہ اور سب سے کمزور حقائق، یہ اطاعت سے باہر کی بات ہے۔ ایک شخص جو ایک مذہب یا دُنیاوی نظریات کی اطاعت کرتا ہے، یا ایک شخص جو خُدا پر اِیماَن رکھتا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ اُس کا اِیماَن یا مذہب کسی بھی حال میں کامیاب ہو۔ یہ بات کچھ سمجھ میں آتی ہے، لیکن یہ بات اُس شخص کو اِس طرف بھی لا سکتی ہے کہ وہ یہ چاہے کہ اُس کا مذہب کسی بھی قیمت پر کامیاب ہو: جس میں وہ دلائل جیتنے، اُن لوگوں کو واپس لانے جنہوں نے اُس کا مذہب چھوڑا ہو اور مقابلوں کو جیتنے کی خواہش کرے۔
مسلہ یہ ہے کہ کسی سے مقابلہ کرنا، کسی چیز کو آزمانے جیسا نہیں ہوتا۔ دو لوگ شاید لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لئے اپنے ایمان کو لے کر مقابلہ کریں، لیکن وہ دونوں شاید بے حد غلطیاں کریں یا شاید جھوٹ بھی بولیں۔ تو کسی پر غالب ہونا کچھ بھی سابت نہیں کرتا۔ اکثریت اِس بات پر یقین رکھتی ہے کہ زمین ہموار ہے لیکن اِس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ زمین واقع میں ہموار ہے۔ سائنسدانوں نے تحقیق کر کے اِس بات کا ثبوت پیش کیا ہے، جو اب ہم جانتے ہیں کہ زمین ایک بال کی طرح ہے، اور یقیناً تمام ستارے اور سیارے شروع سے ہی اِسی طرح ہیں۔
مذہبی مقابلہ کرنے کا سب سے غلط طریقہ جنگ اور جبر ہے۔ اپنے مخالف شخص کے سامنے جبر کے ذریعے سچ پیش کرنے یا اُن پر ظلم کرنے سے اعتراضات کرنے والے لوگوں کی تعداد کم ہو سکتی ہے یا اُن کے اندر سے اعتراض کرنے کا حوصلہ بھی ختم ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ سب کرنے سے آپ دوسرے شخص کو غلط ثابت نہیں کر سکتے اور یہ بھی نہیں ثابت کر سکتے کہ آپ جیت گئے ہیں۔
مثال کے طور پر، تصور کریں کہ اگر زمین کے ہموار ہونے پر یقین رکھنے والے لوگ اُن لوگوں کو ختم کر دیں جو زمین کے گول ہونے پر یقین رکھتے ہیں، پھر بھی یہ بات ثابت کرنا مشکل نہ ہوگی کہ زمین گول ہے، ہموار نہیں۔ جو لوگ زمین کو ہموار مانتے ہیں وہ شایداِس بات کی تشویش کرنا چھوڑ دیں یا یہاں تک کہ وہ اِس بات کی وضاحت کرنے پر بھی پابندی لگا دیں (آپ اِس بات پر صرف یقین کریں کہ وہ ایسا کرتے ہیں)، اور شاید وہ زمین کے ہموار ہونے کے موضوع پر بھی کوئی یونیورسٹی بنالیں جہاں پر وہ شاید زمین کے ہموار ہونے پر تعلیم بھی دیں (اور جس میں وہ اُن لوگوں کے ساتھ بُرا سلوک بھی کریں جو اُن کی بات کی مخالفت کرتے ہیں) لیکن پھر بھی دوسرے لوگ اِس بارے میں شک میں رہیں گے، البتہ وہ اکثریت سے خطرہ محسوس کرتے رہیں گے۔
وہ شاید اِس بارے میں اپنی وفاداری دکھانے کے لئے ریلیاں بھی نکالیں، ہجوم کے ساتھ مل کر وہ اِس بات پر شور بھی مچائیں کہ ‘زمین ہموار ہے! زمین ہموار ہے!’ لیکن ایک بار جب وہ اپنے گھروں کو واپس چلے جائیں گے تو اُن کے دل میں ایک خوف رہے گا کہ کہیں اُن کا اِس بارے میں اندرونی شک لوگوں کے سامنے ظاہر نہ ہو جائے اور لوگ اِس پر تنقید نہ کرنا شروع کر دیں کیونکہ وہ اُن ثبوتوں سے بھی واقف ہیں کہ زمین گول اور بال کی طرح ہے، کہ زمین ہموار نہیں ہے۔
تو "ہر چیز کی جانچ کریں”چاہے کچھ بھی ہو جائے مکمل جانچ کریں۔ "اور سچائی آپ کو آزاد کرے گی”۔