ایک دفعہ یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں سے کہا کہ میرے نام کی بدولت تم پر ظلم کیا جائے گا۔ یہ آیت اُن سب 25,000 پاکستانیوں پر پوری اترتی ہے جنہوں نے ظلم برداشت کرتے ہوئے اپنا سب کچھ چھوڑ دیا اور تھائیلینڈ میں جا کر پناہ لی۔ وہ لوگ پانچ سالوں سے اِس مشکل میں ہیں جس میں اُنہیں کسی بھی قسم کی اُمید نظر نہیں آتی اور وہ صرف ( یو۔این۔ایچ۔سی۔آر ) کے ادارے پر منحصر ہیں، جہاں وہ یہ چاہتے ہیں کہ اُنہیں کسی دوسرے ملک بھیجا جائے جہاں وہ سکون سے ایک عام شہری کی طرح زندگی گزار سکیں کیونکہ اُنہیں ہر وقت اِسی بات کا خوف رہتا ہے کہ اُنہیں تھائیلینڈ کی پولیس اور ایمیگریشن نہ پکڑ لے۔ یہ بلکل ایسے ہی ہے جیسے وہ پاکستان میں ظلم برداشت کر رہے تھے اور اب تھائیلینڈ میں بھی وہ ہی خوف اور پریشانی ہے۔
9 اکتوبر 2018 کو تھائیلینڈ کی ایمیگریشن نے پاکستانی پناہ گزینوں کے گھروں پر چھاپا مارا، اُنہوں نے 150 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا اور اُنہوں نے اُن سب کو بینکاک کی ایمیگریشن کے ڈیٹینشن سینٹر میں بند کر دیا، جس کی حالت بہت بُری ہے جو کہ اِنسانوں کے رہنے کے لائق نہیں ہے اور وہاں پر کسی بھی قسم کی صفائی نہیں ہے۔ تھائیلینڈ کی حکومت نے یہ علان کیا ہے کہ وہ اُن سب لوگوں کو واپس پاکستان میں بھیجیںگے۔ ایک ملک جہاں سے اُنہوں نے اپنی جان بچائی تھی، ایک ایسا ملک جو اپنی عقلیتوں کی حفاظت نہیں کر سکتا، جہاں پر غیر مسلمانوں پر ظلم کیا جاتا ہے۔
یہاں تک کہ وہ لوگ جن کو یو۔این۔ایچ۔سی۔آر کی طرف سے پناہ گزینوں کے لائق سمجھا گیا ہے، وہ لوگ بھی تھائیلینڈ کی ایمیگریشن کے دباؤ میں ہیں کہ اپنے کیس کو ختم کریں۔ خاندان ایک دوسرے سے الگ ہو گئے ہیں، اُن سب کے مستقبل خراب ہو گئے ہیں اور موت کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ تھائیلینڈ میں یو۔این۔ایچ۔سی۔آر کا ادارہ پناہ گزینوں کو تحفظ پہنچانے میں ناکام رہا ہے۔
ہم انٹرنیشنل کومیونیٹی کے سامنے یہ اپیل رکھتے ہیں کہ وہ بھی پاکستانی مسیحی پناہ گزینوں پر ہونے والے اِس ظلم کے خلاف آواز اُٹھائیں۔ ہم دوسرے ملکوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھی اِنسانی حقوق کو مدِنظر رکھتے ہوئے مشکلات میں پھنسے مسیحیوں کی مدد کریں اور اپنے ملکوں میں انہیں رہنے کی جگہ دیں تاکہ وہ سکون سے زندگی گزار سکیں۔ ہر اِنسان کو حق ہے کہ وہ سکون سے زندگی گزارے ویسے ہی تھائیلینڈ میں پھنسے اِن مسیحیوں کو بھی حق ہے کہ وہ سکون سے مسیح کی پیروی کرتے ہوئے اچھی زندگی گزاریں۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم اِن سب مسیحیوں کے ساتھ کھڑؑے ہوں اور اِن کی مدد کریں جیسے ہم خود سے محبت رکھتے ہیں۔