زبور 22 – جان کنی میں پکار اور ستائش کا گیت
زبور 22: ” اَے میرے خُدا! اَے میرے خُدا! تُو نے مجھے کیوں چھوڑ دِیا؟
زبور 22: ” اَے میرے خُدا! اَے میرے خُدا! تُو نے مجھے کیوں چھوڑ دِیا؟
زبور 21: ” اَے خُداوند! تیری قوت سے بادشاہ خُوش ہوگا اور تیری نجات سے
زبور 20: ” مصیبت کے دِن خُداوند تیری سُنے۔ یعقوب کے خُدا کا نام تجھے
زبور 19: ” آسمان خُدا کا جلال ظاہر کرتا ہے اور فضا اُس کی دستکاری
زبور 18: ” اَے خُداوند! اَے میری قوت! میں تجھ سے محبت رکھتا ہوں۔ خُداوند
زبور 17: ” اَے خُداوند! حق کو سُن۔ میری فریاد پر تُوجہ کر۔ میری دُعا
زبور 16: ” اَے خُدا! میری حفاظت کر کیونکہ میں تجھ ہی میں پناہ لیتا
زبور 15: ” اَے خُداوند تیرے خیمہ میں کون رہیگا؟ تیرے کوہِ مقدس پر کون
زبور 13: ” اَے خُداوند کب تک؟ کیا تُو ہمیشہ مجھے بھولا رہیگا؟ تُو کب