لوقا 6 باب 37 آیت: ” عیب جوئی نہ کرو. تمہاری بھی عیب جوئی نہ کی جائے گی. مجرم نہ ٹھہراؤ تم بھی مجرم نہ ٹھہرائے جاؤ گے. خلاصی دو تم بھی خلاصی پاؤ گے "۔
آج کا مبارک کلام عیب جوئی کے مطلق ہے. ایک مسیحی ہونے کی حیثیت سے آپ کی نئی تخلیق شدہ روح کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ وہ محبت سے بھر پور ہے اور محبت دوسروں کی برائی نہیں کرتی ہے اور نہ ہی کسی کو مجرم ٹھہراتی ہے. ایسی من گڑہنت کہانیوں سے پرہیز کریں جو کہ آپ کو دوسروں کے لئے نہ پسندیدہ بنا دیتی ہیں. یہ عادت بہت غلط اور خدا کو شدید ناپسند ہے۔
جب آپ دوسروں کی عیب جوئی کرتے ہیں تو خدا آپ کو نظرانداز کرنے لگتا ہے. اسی طرح اگر ہمیں بھی کسی کی کوئی غلطی یا گناہ کے بارے میں معلوم ہو جائے تو اس شخص پر الزام لگانے اور اسے مجرم ٹھہرانے اور اس کی عیب جوئی کرنے کی بجائے یسوع کی طرح خاموش رہیں اور فیصلہ نہ سنائیں. دوسروں کی غلطیوں، گناہوں اور بدکاریوں کو بڑھا چڑھا کر پیش مت کریں. انہیں مجرم ٹھہرا کر دنیا کے سامنے روشنی نہ ڈالیں بلکہ ایسے معاملات میں آپ کا کردار محبت کو ترجیح دینے والا ہونا چاہیے. آمین!