رومیوں 12 باب 17 سے 18 آیت: ” بدی کے عِوض کسی سے بدی نہ کرو. جو باتیں سب لوگوں کے نزدیک اچھی ہیں ان کی تدبیر کرو. جہاں تک ہو سکے تم اپنی طرف سے سب آدمیوں کے ساتھ میل ملاپ رکھو "۔
آج کا پیغام ایک ایسا سبق ہے جو ہمیں خود بھی سیکھنا ہے اور اسے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانا ہے. ہمارا سیکھا ہوأ ایک نیک عمل پوری قوم کی سوچ کو بدل کر امن کی فضا پیدا کر سکتا ہے. اس آیت میں برائی کا جواب برائی سے دینے سے منع کیا گیا ہے. اگر آپ کے ساتھ کوئی برا سلوک کرے تو ہر گز ضروری نہیں کہ آپ برائی کا جواب برائی سے دیں. ضروری نہیں کہ بدلے کی آگ میں ہم آپس میں دشمنی اور فساد پیدا کریں۔
ایک دوسرے کی برائی کو معاف کرنے کا جذبہ پیدا کیجئے. معاف کرنے سے ہم چھوٹے نہیں ہو جاتے بلکہ اپنے خدا کی نظر میں ہم اس کے محبوب بن جاتے ہیں. ہمارا پاک کلام ہمیں پیار، محبت اور معافی کی تعلیم دیتا ہے. صلح پسند انسان کو خدا کا پیارا کہا گیا ہے. اگر کوئی آپس میں ناراض ہے تو آپ ایک مسیحی ہونے کا فرض ادا کریں، آگے بڑھ کر صلح کروائیں اور مسیحی ہونے کی ایک مثال قائم کریں. آمین!