زبور 10:81 : ” خداوند تیرا خدا میں ہوں جو تجھے ملک مصر سے نکال لایا۔ تو اپنا منہ خوب کھول اور میں اُسے بھر دوںگا”۔
اِس زبور میں ہمیں بہت اچھا پیغام دیا گیا ہے۔ کیا آج آپ کا منہ کھلا ہے؟ دوسرے الفاظ میں، کیا آپ خدا سے اُمید رکھتے ہیں کہ وہ آپ کو اپنی رحمت سے بے انتہا بھر دے گا؟ کیا آپ تیار ہیں کہ وہ آپ کی ضرورتوں اور خواہشوں کو اچھی چیزوں کے ذریعے پورا کرے؟ ایک چھوٹے پرندے کے بارے میں سوچیں، جب وہ کھانے کے لئے تیار ہوتے ہیں تو وہ اپنا منہ کھولتے ہیں۔ وہ یہ اُمید رکھتے ہیں کہ اُنہیں کھلایا جائے گا۔
یہ ہمارے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ ہمیں یہ اُمید لگاتے ہوئے اپنا روحانی منہ کھولنے کی ضرورت ہے کہ خدا اِسے اپنی اچھائی سے بھر دے گا۔ بُری سوچ رکھنا ایسے ہے کہ جیسے آپ نے اپنا منہ بند کر لیا ہو۔ ایک بند منہ میں کچھ بھی نہیں بھرا جا سکتا۔ لیکن یسوع آج یہ کہہ رہا ہے کہ ہم اپنی حدود کو ختم کیوں نہیں کر دیتے؟ ہم اِس روحانی موقع پر بھروسا اور ایمان کیوں نہیں رکھتے۔
اُس چھوٹے پرندے کو اِس بات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے کہ اُس کی ماں وہ کھانا کہاں سے لائے گی۔ اُسے اِس بات کی پروا نہیں کہ اُس کی ماں کو کیا جدوجہد کرنی پڑے گی۔ وہ چھوٹا پرندہ صرف منہ کھولتا، بھروسا رکھتا اور اِنتظار کرتا ہے، اور اُس کی اُمید پوری ہوتی ہے۔ آج ہم ایسا ہی کیوں نہیں کرتے؟ خدا پر بھروسا رکھیں کہ وہ آپ کے لئے جدوجہد کر رہا ہے۔ آج آپ اپنا منہ زیادہ کھولیں، آپ مایوس نہیں رہیں گے کیونکہ خداوند آپ کا منہ اپنی رحمت سے بھر دے گا۔ خدا اپنے کلام کو پورا کرتا ہے اور وہ آپ کو ضرور اپنی رحمت سے نوازے گا اور وہ آپ کو اُس پر ایمان رکھنے کے لئے ضرور مطمئن کرے گا۔
آج کی دُعا:
اے باپ، میں آج تیری حضوری میں آتا ہوں، میں یہ التجا کرتا ہوں کہ تو میرا منہ اپنی رحمت سے بھر دے۔ میں نہیں جانتا کہ یہ سب کیسے ہوگا لیکن میں تجھ پر ایمان رکھتا ہوں کہ تو میری مدد کرے گا۔ میں جانتا ہوں کہ تو سچا خدا ہے جو میری زندگی کے لئے اچھے منصوبے بناتا ہے۔ مجھے اپنے صبر اور امن سے بھر دے، میں تیری رحمت کا منتظر ہوں۔ یسوع مسیح کے نام میں آمین!