سب سے پہلے ہمیں طلاق کے متعلق خدا کے وہ الفاظ جو اس نے ملاکی 2 باب 16 آیت میں کہے: "کیونکہ خداوند یسوع مسیح اسرائیل کا خدا فرماتا ہے میں طلاق سے بیزار ہوں اور اس سے بھی جو اپنی بیوی پر ظلم کرتا ہے. رب الافواج فرماتا ہے اس لیے تم اپنے نفس سے خبردار رہو تاکہ بیوفائی نہ کرو”۔
انجیل کے مطابق شادی عمر بھر کا سمجھوتا ہے. متی 19 باب 6 آیت: "پس وہ دو نہیں بلکہ ایک جسم ہیں. اس لیے جسے خدا نے جوڑا ہے اسے آدمی جدا نہ کرے”۔
پرانے عہد نامہ میں لوگوں کی سخت دلی کو دیکھ کر طلاق کو لے کر خدا نے کچھ قانون بنائے ہیں. استثنا 24 باب 1-4 آیت: "اگر کوئی مرد کسی عورت سے بیاہ کرے اور پیچھے اس میں کوئی ایسی بیہودہ بات پائے جس سے اس عورت کی طرف سے اسکی التفات نہ رہے تو وہ اس کا طلاق نامہ لکھ کر اس کے حوالے کر دے اور اسے اپنے گھر سے نکال دے. اور جب وہ اس کے گھر سے نکل جائے تو وہ دوسرے مرد کی ہو سکتی ہے. پر اگر کوئی دوسرا شخص بھی اس سے نہ خوش رہے اور اسکا طلاق نامہ لکھ کر اس کے حوالہ کرے اور اسے اپنے گھر سے نکال دے یا وہ دوسرا شخص جس نے اس سے بیاہ کیا مر جائے. تو اس کا پہلا شوہر جس نے اسے نکال دیا تھا اس کے ناپاک ہونے کے بعد اس سے بیاہ نہ کرنے پائے کیونکہ ایسا کام خدا کے نزدیک مکروہ سو تو اس ملک کو جسے خداوند تیرا خدا میراث کے طور پر تجھ کو دیتا ہے گنہگار نہ بنانا”۔ خدا نے یہ قانون لوگوں کی سخت دلی کی وجہ سے بنایا تھا اس میں خدا کی کوئی خواہش نہ تھی. متی 19 باب 8 آیت: "اس نے ان سے کہا کے موسیٰ نے تمہاری سخت دلی کے سبب سے تم کو اپنی بیویوں کو چھوڑ دینے کی اجازت دی مگر ابتدا سے ایسا نہ تھا”۔
یہ تنازع کے انجیل طلاق یا دوسری شادی کی اجازت دیتی ہے یا نہیں ہم خدا کے ان الفاظ سے جان سکتے ہیں. متی 5 باب 32 آیت: "لیکن میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ جو کوئی اپنی بیوی کو حرامکاری کے سوا کسی اور سبب سے چھوڑ دے وہ اس سے زنا کراتا ہے اور جو کوئی اس چھوڑی ہوئی سے بیاہ کرے وہ زنا کرتا ہے”۔ خدا نے ہمیں علیحدہ ہونے کا سبب بتا دیا ہے اور جو کوئی اس کے علاوہ اپنی بیوی کو چھوڑتا ہے یا دوسری شادی کرتا ہے وہ زنا کرتا ہے اور زنا ایسا گناہ ہے جس کی کوئی معافی نہیں۔
انجیل ہمیں بہت واضع طور پر یہ بات ظاہر کرتی ہے کہ خدا کو طلاق اور دوسری شادی سے نفرت ہے. افسیوں 4 باب 32 آیت: "اور ایک دوسرے پر مہربان اور نرم دل ہو اور جس طرح خدا نے مسیح میں تمہارے قصور معاف کیے ہیں تم بھی ایک دوسرے کے قصور معاف کرو”۔
متی 5 باب 32 آیت: "لیکن میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ جو کوئی اپنی بیوی کو حرامکاری کے سوا کسی اور سبب سے چھوڑ دے وہ اس سے زنا کراتا ہے اور جو کوئی اس چھوڑی ہوئی سے بیاہ کرے وہ زنا کرتا ہے”۔