چاہے آپ اخبار پڑھیں، ٹیلی ویژن دیکھیں، یا ریڈیو سنیں ہر طرف جرم، جنگ، دہشت گردی کی خبریں سننے میں آتی ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ اپنی زندگی میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہوں یا پھر آپ کا کوئی عزیز سخت بیمار ہے یا فوت ہو گیا ہے. یہ بھی آپ کے لیے دکھ کا باعث بن سکتا ہے. شاید آپ خدا کے بندے ایوب کی طرح محسوس کر رہے ہیں جس نے کہا تھا: میں دکھ کا جام پی کر سیر ہوا ہوں. ایوب 10 باب 15 آیت: "اگر میں بدی کروں تو مجھ پر افسوس! اگر میں صادق بنوں تو بھی اپنا سر نہیں اٹھانے کا کیونکہ میں رسوائی سے بھرا ہوں اور اپنی مصیبت کو دیکھتا رہتا ہو”۔
ہمیں اپنے آپ سے پوچھنا ہے:
کیا یہ خدا کی مرضی ہے کہ انسان کی زندگی دکھ اور تکلیف سے بھری ہو؟
مشکلات سے نپٹنے کے لیے میں کہاں سے مدد حاصل کر سکتا ہوں؟
کیا زمین پر کبھی امن کا دور آئے گا؟
انجیل مقدس میں وعدہ کیا گیا ہے کہ بہت جلد زمین پر ایسی تبدیلیاں آئیں گی۔
مکاشفہ 21 باب 4 آیت: "وہ ان کی آنکھوں کے سب آنسو پونچھ دے گا”۔
یسعیاہ 35 باب 6 آیت: "تب لنگڑے ہرن کی مانند چوکڑیاں بھریں گے”۔
یسعیاہ 35 باب 5 آیت: "تب اندھوں کی آنکھیں بینا کی جائیں گی”۔
یوحنا 5 باب 28 آیت: "جتنے قبروں میں ہیں نکلے گے”۔
یسعیاہ 33 باب 24 آیت: "وہاں کے باشندوں میں بھی کوئی نہ کہے گا کہ میں بیمار ہوں”۔
زبور 76 آیت 16: "زمین میں پہاڑوں کی چوٹیوں پر اناج کی افراط ہو گی”۔
یہ سب وعدے ہیں جو خدا نے اپنے لوگوں سے کیے ہیں. ہمیں صرف خدا پر اور اس کے وعدوں پر یقین رکھنا ہے. خدا آپ کے ساتھ ہو. آمین!