ایسعیاہ 43 باب 19 آیت: ” دیکھو میں ایک نیا کام کرونگا۔ اب وہ ظہور میں آئیگا، کیا تم اُس سے ناواقف رہو گے؟ ہاں میں بیابان میں ایک راہ اور صحرا میں ندیاں جاری کرونگا”۔
اکثر، لوگ اپنے آپ کو صرف سوچ کی حد تک ہی محدود رکھتے ہیں۔ وہ یہ بھی نہیں سوچتے کہ وہ اپنی خواہشوں کو پورا کر سکتے ہیں۔ وہ یہ سوچتے ہیں کہ اُن کے پاس اپنی خواہشوں کو پورا کرنے کے لئے قابلیت، تعلوقات اور پیسے نہیں ہیں۔ وہ اِس بارے میں نہیں سوچتے کہ اُن کے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ ایسی سوچ صرف محدود نقطہ نظریہ پر مبنی ہوتی ہے۔ ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ہمارا خداَ تمام طاقت اور قدرت رکھتا ہے۔ اگر ہمیں کوئی راستہ نظر نہیں آتا تو اِس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ خدا کے پاس کوئی راستہ نہیں ہے۔ خداَ آپ کی راہ میں آپ کو ایسے مواقع دے سکتا ہے کہ جو آپ کو ایک نئی سطح تک لے کر جا سکتے ہیں۔ خدا کے پاس ایسی برکتیں ہیں جو آپ کو تمام مشکلات سے نکال کر کثرت تک لے کر جا سکتی ہیں۔ خداَ وہ سب کچھ کر سکتا ہے جو طبی سائنس بھی نہیں کر سکتی۔
ہمیں ہر ناممکن راستے میں راہ دکھانا خدا کی خاصیت ہے۔ اور کیا آپ اُس کے شکر گزار ہیں؟ تو ہمیں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ چاہے ہم نہ دیکھ سکیں لیکن وہ ہماری طرف سے کام کر رہا ہے۔ اُس کے پاس ہماری راہوں کے لئے اچھے منصوبے ہیں۔ وہ ہماری راہیں کسی بھی طرح سے آسان بنا سکتا ہے۔
اور بظاہر طور پر نااُمید حالات میں جب ہمیں مشکلات سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں دکھتا، تو خدا ہی ہمیں اُن مشکلات سے نکالتا ہے۔ اُس وقت جب ہم ہار مان لیتے ہیں، جہاں ہمیں یہ پتا ہوتا ہے کہ ہم اپنی قابلیت یا کسی بھی چیز پر انحصار نہیں کرسکتے تو اُس وقت خدا ہمیں اُن مشکلات سے نکالتا ہے۔ یہ سب سے خوبصورت وقت ہے۔
آج، میں آپ کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ آپ اپنی تمام حدود کو ختم کر دیں۔ یسوع مسیح پر اپنی نظر رکھیں۔ یاد رکھیں کہ جو مشکلات آپ دیکھ رہے ہیں جو ایک اِنسان کے لئے مشکل ہیں لیکن جب خدا اِس میں شامل ہوتا ہے تو ہر ناممکن چیز ممکن ہو جاتی ہے۔
دُعا:
” اے باپ، میں تیرا شکر کرتا ہوں کہ تو نے اپنا برکت والا ہاتھ میری زندگی پر رکھا۔ میری مدد کر کہ میں اپنی حدود کو ختم کردوں اور ہر چیز کو تیری قدرت کے نقطہ نظریہ سے دیکھوں۔ آج میں اپنی نظریں تیری طرف کرتا ہوں۔ یسوع مسیح کے نام میں آمین!