ہمارے خدا نے اچھائی اور برائی کے فرق کو واضح کیا ہے. اسے ناانصافی سے نفرت ہے. اس کا پاک کلام ہمیں یہ بتاتا ہے کہ خدا انصاف کو پسند کرتا ہے۔
زبور 37 آیت 28: ” کیونکہ خداوند انصاف کو پسند کرتا ہے اور اپنے مقدسوں کو ترک نہیں کرتا. وہ ہمیشہ کے لیے محفوظ ہیں. پر شریروں کی نسل کاٹ ڈالی جائیگی”۔
جب وہ دنیا کے حالات پر نظر ڈالتا ہے اور لوگوں کی ناانصافی کو دیکھتا ہے تو وہ کیا محسوس کرتا ہے؟
خدا کے کلام میں لکھا ہے کہ قدیم زمانے میں جب دنیا میں بدی بہت بڑھ گئی تھی تو خدا نے دل میں غم کیا. خدا آج بھی ویسا ہی ہے وہ آج بھی ہم لوگوں کے حالات اور بدی دیکھ کر دل میں غم کرتا ہے. پیدایش 6 باب 5 آیت: ” تب خداوند زمین پر انسان کو پیدا کرنے سے ملول ہوا اور دل میں غم کیا”۔ خدا لاتبدیل ہے.
ملاکی 3 باب 6 آیت: ” کیونکہ میں خداوند لاتبدیل ہوں اسی لیے اے بنی یعقوب تم نیست نہیں ہوئے”۔
انجیل مقدس ہمیں بتاتی ہے کہ خدا کو ہماری فکر ہے. 1 پطرس 5 باب 7 آیت: ” اور اپنی ساری فکر اسی پر ڈال دو کیونکہ اس کو تمہارا خیال ہے”۔ اور آج بھی جب خدا لوگوں کی تکلیف کو دیکھتا ہے تو وہ غمگین ہوتا ہے. خدا کا کلام ہمیں بتاتا ہے کہ ہم خدا کی صورت پر بنائے گئے ہیں. اس کا مطلب ہے کہ ہم میں خدا کی خوبیوں کی جھلک پائی جاتی ہے۔
جب ایک بے قصور شخص ناانصافی کا شکار بنتا ہے تو کیا آپ کو دکھ نہیں ہوتا؟ اگر آپکو دکھ ہوتا ہے تو یقین کریں کہ خدا کو آپ سے بھی زیادہ دکھ ہوتا ہے۔ آمین!