جب مصنفین کی بات کی جاتی ہے کہ جنہوں نے سوانحہ حیات لکھے۔ تو اُن سب کو اُس شخص کے بارے میں ایک شروعاتی تقاضے کی ضرورت پڑتی ہے جس کے بارے میں وہ بات کرنا چاہتے ہیں اور یہ زیادہ کچھ مختلف بات نہیں ہے کہ جب یہ بات یسوع مسیح پر آتی ہے۔ بائبل مقدس میں یسوع مسیح کے حوالے سے چار سوانحہ حیات کا ذکر ہے۔ جن میں متی کی انجیل، مرقس کی انجیل، لوقا کی انجیل اور یوحنا کی انجیل شامل ہیں۔
بہرحال اِن انجیلوں میں کافی یکجہتی ہے۔ اُن میں بہت سی مختلف باتیں بھی ہیں اور جن میں سے ایک اہم بات میں نے یہ پائی کہ یسوع مسیح کے پیدا ہونے کا وقت، جسے وہ کلام میں پیش کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر مرقس یسوع مسیح کو 30 سال کی عمر میں ظاہر کرتے ہیں، لوقا اُنہیں بچے کی صورت میں پیش کرتے ہیں اور متی ماضی میں ابراہام کی نسل کو ظاہر کرتے ہوئے یسوع مسیح کے بارے میں بتاتے ہیں۔ جب یوحنا کی انجیل کی بات کی جاتی ہے تو وہ انجیل کو اِن الفاظ سے شروع کرتے ہیں ” شروعات میں کلام تھا۔۔۔” اور جب یوحنا یہ کہہ رہے ہیں تو وہ پیدایش 1 باب کو ظاہر کر رہے ہیں۔ اِس طرح یوحنا اپنے کلام کے ذریعے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ یسوع مسیح کی کوئی شروعات نہیں ہے بلکہ وہ ابدی ہیں۔ کہ یسوع مسیح نے بذات خود انسانی شکل میں دُنیا پر زندگی شروع کی۔ اصل میں یسوع مسیح ہمیشہ سے ہی وجود میں تھے۔ وہ وقت کے فاصلے کے باہر بھی وجود میں تھے اور وہ ابدی ہیں۔
تو چاہے آپ یسوع مسیح کے بارے میں جو کچھ بھی سوچتے اور جو کچھ بھی ایمان رکھتے ہیں، تو آپ یہ یاد رکھیں کہ یسوع مسیح دُنیا کے شروعات میں اور وقت سے پہلے بھی موجود تھے کیونکہ پاک کلام کے مطابق شروعات میں کلام تھا۔۔۔۔! خداوند آپ سب کو برکت دے۔ آمین!