میں بے شمار مسیحی نوجوان لڑکے اور لڑکیوں سے ملا ہوں جو ایک رہنما کی تلاش میں پھر رہے ہیں. وہ چاہتے ہیں کہ کوئی راہنما ہو جس سے وہ تعلیم حاصل کر سکیں اور وہ ان کی تربیت کرے. وہ تنہا اور اکیلا محسوس کرتے ہیں. وہ ایک باپ کو ڈھونڈتے ہیں جو انھیں روحانی تعلیم دے. لیکن خدا انھیں روکے جانے کے تجربہ میں سے گزرنے دیتا ہے کیونکہ وہ ان کے ساتھ وہی سلوک کرنا چاہتا ہے جو اس نے داؤد کے ساتھ کیا، غور سے سنیں روح کیا فرماتا ہے۔
1 سیموئیل 25 باب 10 سے 11 آیت: "بعضوں نے مجھ سے کہا بھی کہ تجھے مار ڈالوں پر میری آنکھوں نے تیرا لحاظ کیا…. اور میں نے تیرے جبہ کا دامن کاٹا اور تجھے مار نہیں ڈالا سو تو جان لے کہ میرے ہاتھ میں کسی طرح کی بدی یا برائی نہیں”۔
وہ لوگ جنہیں رہنما یا باپ کی طرف سے روکے جانے کا تجربہ ہو عام طور پر سارا الزام اپنے اوپر لے لیتے ہیں۔ وہ ہمیشہ اسی خیال سے اذیت اٹھاتے رہتے ہیں کہ میں نے کیا کیا ہے؟ کیا میرے دل میں بدی تھی؟ کیا کسی نے میرے رہنما کو میرے خلاف کر دیا؟ وہ ہمیشہ اپنے رہنماؤں کے سامنے اپنی بے گناہی ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں. وہ سمجھتے ہیں کہ اگر وہ اپنی وفاداری اور قدر و قیمت دکھا سکیں تو انہیں قبول کر لیا جائیگا. لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ جتنی وہ کوشش کرتے، روکے جانے کا احساس اتنا ہی گہرا ہوتا چلا جائیگا۔