متی 18 باب 10 سے 14 آیت:
” خَبردار اِن چھوٹوں میں سے کِسی کو ناچِیز نہ جاننا کِیُونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ آسمان پر اُن کے فرِشتے میرے آسمانی باپ کا مُنہ ہر وقت دیکھتے ہیں۔ کِیُونکہ اِبنِ آدم کھوئے ہُوؤں کو ڈھونڈنے اور نِجات دینے آیا ہے. تُم کیا سَمَجھتے ہو؟ اگر کِسی آدمِی کی سو بھیڑیں ہوں اور اُن میں سے ایک بھٹک جائے تو کیا وہ ننانوے کو چھوڑ کر اور پہاڑوں پر جا کر اُس بھٹکی ہُوئی کو نہ ڈھونڈیگا؟ اور اگر اَیسا ہو کہ اُسے پائے تو مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ وہ اُن ننانوے کی نِسبت جو بھٹکی نہِیں اِس بھیڑ کی زیادہ خُوشی کرے گا۔ اِسی طرح تُمہارا آسمانی باپ یہ نہِیں چاہتا کہ اِن چھوٹوں میں سے ایک بھی ہلاک ہو”۔
عزیزو کھوئی ہوئی بھیڑ وہ شخص ہے جو یسوع مسیح کے ساتھ چلتے چلتے کسی آزمائش میں یا غلط سوہبت کی وجہ سے یسوع مسیح کے راستے سے بھٹک جائے۔ وہ دوبارہ گناہوں کی زندگی شروع کر دیتا ہے اور ابلیس اُس کے دل میں غلط خیالات ڈالتا ہے کہ اب تو خُدا کے لائق نہیں، خُدا تجھ سے محبت نہیں کرتا اور اُس نے تجھے رد کردیا ہے۔ تو آج ہم آپ کو یہ بتاتے ہیں کہ آپ ابلیس کی ایسی کسی بھی بات کو قبول نہ کریں کیونکہ وہ جھوٹا ہے اور آپ کو بھی سچائی سے دور رکھنا چاہتا ہے۔
یہ تمثیل سکھاتی ہے کہ یسوع مسیح جو اچھا چرواہا ہے وہ اپنی اُن بھیڑوں کی جو سہی راستے پر چل رہیں ہیں، اُن سے زیادہ اُسے فکر اپنی اُس بھیڑ کی ہے جو گناہ اور بدی کے گڑہے میں پھر سے گِر گئی ہے۔ اُس بھیڑ کو گڑھے سے نکالنے کے لئے یسوع مسیح اُس کا پیچھا کرتے ہیں۔ یسوع مسیح نے اُس کی طرف اپنا ہاتھ بڑھا رکھا ہے تاکہ وہ باہر آ جائے اور سیدھے راستے پر چلے۔ یسوع مسیح دوبارہ معاف کرنے کے لئے تیار ہیں۔ بہ شرط یہ کہ وہ خُدا کی خدمت کرنے کی خواہش رکھتا یا رکھتی ہو۔ ایسوں کو یسوع مسیح دوبارہ معاف کرنے کے لئے تیار رہتے ہیں۔ آمین!