ظاہری طور پر میں اپنے خاندان سے محبت کرتا ہوں اور میرے خاندان نے مجھے بہت کچھ دیا ہے۔ عمر کے ساتھ ساتھ میرے والدین نے مجھے کھانا، پڑھنے لکھنے کے لئے اسکول، اچھے دوست، اِس کے ساتھ ساتھ بہت کچھ دیا۔ یہاں تک کہ میرے دادا اور دادی نے بھی کرسمس یا سالگیرا کے موقع پر مجھے تحفے دیے۔ میں اِس لئے اُن کا بہت شکرگزار ہوں۔ میرے والدین کی وجہ سے میری زندگی بہت اچھی اور پھلدار ہے۔ میں نے اُن کی وجہ سے زندگی میں بہت کچھ حاصل کیا۔
لیکن ایک چیز ایسی بھی ہے جو میرے والدین مسیحی ہوتے ہوئے مجھے نہ دے سکے اور وہ یسوع مسیح میں نجات ہے۔ ایک مسیحی خاندان میں پیدا ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میں نے نجات پا لی ہے۔ چاہے اُنہوں نے مجھے بہت کچھ دیا، مجھے گرجاگھر لے کر گئے اور مجھے اچھی تعلیم دی، لیکن یہ میرا اپنا فیصلہ ہے کہ میں یسوع مسیح کو اپنی زندگی میں خداوند اور نجات دہندہ کے طور پر قبول کروں۔
وہ اِسے یوحنا کی انجیل کے 3 باب میں اِس طرح بیان کرتے ہیں کہ جس میں وہ نیکدُیمُس سے بات کرتے ہیں، جو کہ ایک مذہبی حکمران تھا، جو خدا سے خوف رکھتا تھا اور خدا کی عبادت کرتا تھا۔ یسوع مسیح نے اُس سے یہ کہا کہ ” نیکدُیمُس یہ اِس بارے میں نہیں ہے کہ تم کس طرح پیدا ہوئے، یہ اِس بارے میں نہیں ہے کہ تم یہودیوں میں پیدا ہوئے تھے اور یہی وجہ ہے کہ تم نے نجات پائی”۔ نیکدُیمُس اِس بات کو لے کر کافی پریشان تھا۔ یسوع مسیح اُسے یہ بھی کہتے ہیں کہ "نیکدُیمُس تمہیں دوبارہ پیدا ہونے کی ضرورت ہے”۔ جس نے اُسے کافی پریشان کر دیا کہ وہ ایک جوان شخص تھا اور کہ وہ دوبارہ کیسے پیدا ہو سکتا ہے۔ اُس نے یہ کہا کہ میں دوبارہ اپنی ماں کے پیٹ سے کیسے پیدا ہو سکتا ہوں۔ ظاہری طور پر یسوع مسیح نے جسمانی پیدایش کا ذکر نہیں کیا بلکہ یہ روحانی پیدایش کے بارے میں ہے۔ وہ نیکدُیمُس سے یہ کہتے ہیں کہ وہ اپنی زندگی یسوع مسیح کے حوالے کر دے۔ اِس لئے نہیں کہ وہ یہودیوں میں پیدا ہوا اور نہ ہی یہ کہ وہ کسی عظیم خاندان سے تعلق رکھتا تھا بلکہ اِس لئے کہ اُسے نجات کی ضرورت ہے۔ تاکہ وہ یسوع مسیح کو خود سے اپنا نجات دہندہ قبول کریں۔
جب ہماری نجات کی بات آتی ہے تو اِس میں ہمارے والدین بھی ہماری مدد کر سکتے ہیں۔ ہمارے پاس ہمارا خاندان اور اچھے دوست ہو سکتے ہیں جو ہماری حوصلہ افزائی کریں۔
خدا کے ساتھ اپنی راہ میں یہ ظاہری طور پر آپ کے اپنے فیصلے پر منحصر ہے۔ آپ کے والدین نے شاید آپ کو بچپن ہی میں بپتسمہ دیا ہو لیکن اب بھی یہ آپ کا اپنا فیصلہ ہے۔ ایک بار جب آپ بڑے ہو جاتے ہیں تو آپ اِس قابل ہو جاتے ہیں کہ آپ نے کس کی پیروی کرنی ہے اور اگر آپ اُس وقت یسوع مسیح کو اپنے نجات دہندہ کے طور پر قبول کرتے ہیں تو تب ہی آپ ایک سچے مسیحی بنتے ہیں۔ یہی وہ وقت ہے کہ جس کے بارے میں یسوع مسیح نے کہا کہ آپ اِس میں دوبارہ پیدا ہوتے ہیں۔
تو اگر آپ آج اِسے دیکھ رہے ہیں اور آپ ایک مسیحی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں یا آپ نے بچپن ہی میں بپتسمہ حاصل کیا تھا۔ تو وہ آپ کی نجات کی بنیاد ہے۔ میں آپ سب کی حوصلہ افزائی کرونگا کہ آپ دوبارہ سے مسیح کو دل سے قبول کریں اور یوحنا 3 باب پڑھیں کہ جس میں یسوع مسیح نے نیکدُیمُس جو کہ ایک مذہبی شخص تھا اُس کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ مسیح میں دوبارہ روحانی طور پر پیدا ہو۔ اب یہ آپ کا اپنا فیصلہ ہے کہ آپ بھی یسوع مسیح میں نئی زندگی پائیں۔ آمین!