جب یسوع مسیح کی نرم ہتھیلیوں کو صلیب پر کیلوں سے چھیدا گیا تو اُنہوں نے کہا "اَے باپ! اِن کو معاف کر دے کیونکہ یہ نہیں جانتے کہ یہ کیا کر رہے ہیں"۔ یسوع کے ساتھ ساتھ دو بدکاروں کو بھی صلیب پر لٹکایا گیا تھا۔ اُن میں سے ایک نے یسوع کی بےگُناہی اور اُن کے خُداوند ہونے کی حمایت کرتے ہوئے کہا "اَے یسوع! جب تُو اپنی بادشاہی میں آئے تو مُجھے یاد کرنا”۔ تب یسوع نے اُسے جواب دِیا "مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ آج ہی تُو میرے ساتھ فردوس میں ہوگا"۔
یسوع مسیح نے اپنی ماں اور اُس شاگِرد کو جِس سے وہ مُحبت رکھتا تھا پاس کھڑے دیکھ کر ماں سے کہا کہ "اَے عورت! دیکھ! تیرا بیٹا یہ ہے"۔ پھر شاگِرد سے کہا "دیکھ! تیری ماں یہ ہے اور اُسی وقت سے وہ شاگِرد اُسے اپنے گھر لے آیا"۔
تیسرے پہر کے قریب یسوع مسیح نے بڑی آواز سے چِلا کر کہا "ایلی۔ ایلی۔ لَماشَبقتانی؟ یعنی اَے میرے خُدا! اَے میرے خُدا! تُو نے مُجھے کیوں چھوڑ دِیا؟"۔ تب یسوع نے کہا "میں پِیاسا ہُوں۔ وہاں سِرکہ سے بھرا ایک برتن رکھا تھا۔ پَس اُنہوں نے سِرکہ میں بِھگوئے ہوئے سپنج کو زُوفے کی شاخ پر رکھّ کر اُس کے مُنہ سے لگایا۔ پَس جب یسوع نے وہ سِرکہ پِیا تو کہا کہ تمام ہُؤا"۔ پھر یسوع نے بڑی آواز سے پُکار کر کہا "اَے باپ! مَیں اپنی رُوح تیرے ہاتھوں میں سونپتا ہُوں اور یہ کہہ کر دَم دے دِیا”۔ آمین!