یسوع نے اپنے شاگردوں کے ساتھ جمعرات کی شام کو کھانا کھایا، رات کے وقت اُنہیں گرفتار کیا گیا، جمعہ کی صبح کو اُن پر مقدمہ کیا گیا، اُن کی مذمت کی گئی، اُن پر ظلم کیا گیا اور سورج کے غروب ہونے سے پہلے جمعہ کے دِن اُنہوں نے وفات پائی ( جسے گُڈ فرائیڈے کے طور پر یاد کیا جاتا ہے )۔ اور وہ تیسرے دن مردوں میں سے جی اُٹھے جو کہ اتوار کا دِن تھا، جو کہ ایسٹر کے دِن کے طور پر منایا جاتا ہے۔
ہم مسیحی ایسٹر کو تاریخی وجوہات کے طور پر نہیں مناتے۔ ہم اِس بات پر ایمان رکھتے ہیں کہ یسوع نے اِیسٹر کے دِن موت پر فتح پائی، وہ صرف اُن کی اپنی فتح نہیں تھی بلکہ وہ ہماری بھی فتح ہے۔
چالیس دِنوں کے روحانی تناسب کے بعد جس کے ذریعے مسیحی اِس خاص دِن کی تیاری کرتے ہیں، ہم اِیسٹر کو بہت خوشی سے مناتے ہیں، کیونکہ ہم اِس بات پر ایمان رکھتے ہیں کہ یسوع کے جی اُٹھنے کے ذریعے ہم بھی جی اُٹھ سکتے ہیں۔ کیونکہ یسوع مسیح نے گناہ اور موت پر فتح پائی ہے۔ ہم اِس زندگی میں اور اگلی زندگی میں بھی گناہ سے آزاد ہیں، ہم خُدا کے ساتھ ہمیشہ کی زندگی حاصل کریں گے۔
اگر اِس دُنیا کی تمام برُی چیزیں ہمارے لئے مشکلات ہیں تو اِیسٹر ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ہم کیسے اِن مشکلات سے بچ سکتے ہیں۔
مسیحیوں کے لئے اِیسٹر یہ نہیں کہتی کہ موت ایک سانحہ ہے جو شاید ہمیشہ آپ کے ساتھ رہے گی، یا جس کے لئے آپ کو معاوضہ دینا ہوگا، بلکہ اِیسٹر یہ کہتی ہے کہ موت عارضی ہے۔
مسیحیوں کے لئے اِیسٹر یہ نہیں کہتی کہ مشکل ایک ایسی چیز ہے جس سے ایک نہ ایک دِن شاید آپ کو نجات ملے گی بلکہ اِیسٹر یہ کہتی ہے کہ یہ صرف نظر کا دھوکا ہے۔
آخر میں، اِیسٹر کے معنی بلکل آسان ہیں جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ: اِیسٹر یہ کہتی ہے کہ زندگی موت پر فتح پا سکتی ہے اور ہم سب یسوع مسیح کی حفاظت میں ہیں۔ آمین!