لوقا 10 باب 30 سے 37 آیات:
” یِسُوع نے جواب میں کہا کہ ایک آدمِی یروشلِیم سے یریحُو کی طرف جا رہا تھا کہ ڈآکُوؤں میں گھِر گیا۔ اُنہوں نے اُس کے کپڑے اُتار لِئے اور مارا بھی اور ادھمؤا چھوڑ کر چلے گئے۔ اِتّفاقاً ایک کاہِن اُس راہ سے جا رہا تھا اور اُسے دیکھ کر کترا کر چلا گیا۔ اِسی طرح ایک لاوی اُس جگہ آیا۔ وہ بھی اُسے دیکھ کر کترا کر چلا گیا۔ لیکِن ایک سامری سفر کرتے کرتے وہاں آ نِکلا اور اُسے دیکھ کر اُس نے ترس کھایا۔ اور اُس کے پاس آ کر اُس کے زخموں کو تیل اور مَے لگا کر باندھا اور اپنے جانور پر سوار کر کے سرای میں لے گیا اور اُس کی خَبر گیری کی۔ دُوسرے دِن دو دِینار نِکال کر بھٹیارے کو دِئے اور کہا اِس کی خَبر گیری کرنا اور جو کُچھ اِس سے زیادہ خرچ ہوگا مَیں پھِر آ کر تُجھے ادا کردُوں گا۔ اِن تِینوں میں سے اُس شَخص کا جو ڈاکوؤں میں گھِر گیا تھا تیری دانِست میں کَون پڑوسِی ٹھہرا؟ اُس نے کہا وہ جِس نے اُس پر رحم کِیا۔ یِسُوع نے اُس سے کہا جا۔ تُو بھی اَیسا ہی کر”۔
نیک سامری کی تمثیل بائبل کے سب سے بڑے حکم کہ ” تو خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دل و جان سے محبت کر اور اِس کی مانند یہ کہ تو اپنے پڑوسی سے اپنی مانند محبت کر” کی تشریح سکھاتی ہے۔ اِس تمثیل سے آپ تین باتیں سیکھتے ہیں کہ پہلے تو ہر وہ شخص جو آپ کو دُکھ اور مُصیبت میں نظر آئے تو آپ اُس کی مدد کریں اور اُسے بچائیں۔ تو پھر آپ خُدا کے اُس حکم پر عمل کرتے ہیں یعنی آپ خُدا کو دل و جان سے محبت کرتے ہیں۔
دوسری بات آپ یہ سیکھتے ہیں کہ وہ لوگ جو بظاہر خُدا سے دور نظر آتے ہیں وہ ایسے کام کر جاتے ہیں جو کہ اُن لوگوں نے نہیں کیے جو کہ خُدا کے خادم اور نامور لوگوں کو کرنے چاہیے تھے لیکن خُدا کا شکر ہو کہ وہ کسی کا ترفدار نہیں ہے بلکہ ہر ایک کو ایک ہی نظر سے دیکھتا ہے اور سب کو اجر دینے کے لئے تیار ہے۔ اِس تمثیل کے مطابق خدا کے قریب آنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ دُکھی اور مصیبتذدہ لوگوں کی مدد کریں تو آپ بڑا اجر پائیں گے۔ بہ نسبت اُن کے جو مُنہ سے صرف باتیں کرتے اور عمل نہیں کرتے ہیں۔
تیسری بات جو آپ اِس تمثیل سے سیکھتے ہیں وہ ایک خاص پیغام ہے کہ آپ یروشلیم سے یریحُو کی طرف جائیں گے تو ڈاکو آپ کو گھیریں گے اور آپ نقصان اُٹھائیں گے کیونکہ یروشلیم کا مطلب ہے سلامتی کی جگہ اور یریحُو وہ جگہ ہے جس کو خُدا نے بنی اسرائیل کے وسیلہ سے تباہ و برباد کیا تھا۔ یریحُو کی دیواریں اتنی بڑی اور مضبوط تھیں کہ عام انسان نے وہ نہیں بنائیں تھیں بلکہ جبار اور دیوکامت لوگوں نے اُسے بنایا تھا مگر معجزانہ طور پر بنی اسرائیل کے گرد ساتھ چکر لگانے اور نرسنگے پھونکنے سے اُس کی دیواریں گِر گئیں اور اُسے بنی اسرائیل نے فتح کر لیا۔ بنی اسرائیل نے اُسے تباہ کر دیا۔
خُداوند کے کلام کے مطابق یریحُو شہر کو دوبارہ بنانے والے کو ملعون کہا گیا ہے اور ایسا شخص جو اِس شہر کی نیو ڈالے گا اُس کا پیلوٹھا بیٹا مر جائے گا، اُس شہر کے پھاٹک لگاتے وقت اُس کا چھوٹا بیٹا مر جائے گا۔ اور جس شخص نے اِس شہر یریحُو کو دوبارہ تعمیر کیا اُس کے ساتھ بلکل ویسا ہی ہُؤا جیسا کہ خُدا کے کلام میں لکھا تھا۔ یہ واقع اخیا بادشاہ اور ایلیاہ نبی کے دور میں ہوا۔ یہ ساری تفصیل بتانے کا مقصد یہ ہے کہ اِس تمثیل کے مطابق اگر آپ خُدا کی کلیسیا کا حصہ ہیں تو آپ یریحُو یعنی دوبارہ دُنیا میں واپس نہ جائیں۔ اگر آپ ایسا کریں گے تو ابلیس آسانی کے ساتھ آپ پر حملہ کرے گا اور آپ کا حال بُرا ہو جائے گا۔
پھر خُداوند اپنے کسی اچھے خادم کو بھیجے گا جو آپ کی مدد کرے گا۔ لحاظا آپ دُنیا کے گندے کاموں کی طرف راغب نہ ہوں۔ ورنہ آپ کو دُکھ اُٹھانا پڑے گا کیونکہ ابلیس تو ہر وقت تیار رہتا ہے کہ کس کو نقصان پہنچائے۔ یاد رکھیں کہ آپ کو لوگوں کی مدد کرنی ہے اور دُنیا کے ساتھ اُن کے کاموں میں شامل نہیں ہونا ہے۔ خُداوند آپ کو برکت دے۔ یسوع مسیح کے نام میں آمین!