روت کی کہانی قاضیوں کے زمانے کے ایک واقعے کے بارے میں بتاتی ہے. وہ ایک غیر قوم کی عورت ہے. جس کی شادی ایک اسرائیلی سے ہوئی. جب وہ مر جاتا ہے تو وہ اپنی ساس کو تنہا نہیں چھوڑتی اور اس کے ساتھ اس کے آبائی علاقہ بیت لحم کو آجاتی ہے. وہ اس بات کا وعدہ کرتی ہے۔
روت 1 باب 16 آیت: ” تیرے لوگ میرے لوگ اور تیرا خدا میرا خدا ہو گا”۔
وہاں کھیتوں میں اناج چنتے وقت اُس کی ملاقات ایک مہربان شخص سے ہوتی ہے جو اس سے شادی کر لیتا ہے اور یوں دونوں عورتیں غربت سے بچ جاتی ہیں. کہانی بیان کرتی ہے کہ روت داؤد کی دادی تھی۔