دعا کے معنی ہیں خدا سے بات چیت کرنا. دعا انسانی روح اور خدا کے درمیان رابطا قائم کرتی ہے. دعا ہی ایک واحد راستہ ہے جس کے ذریعے ہم اپنے خیالات اور خواہشات خداوند اپنے خدا کو بتا سکتے ہیں اور خدا سے رفاقت کر سکتے ہیں. دعا کا ایمان کے ساتھ ہونا لازمی ہے خواہ وہ اکیلے میں کی جائے یا لوگوں کی بھیڑ میں تمام دعائیں تب ہی سنی جاتی ہیں جب وہ ایمان سے ہوں۔
یعقوب 1 باب 6 آیت: ” مگر ایمان سے مانگے اور کچھ شک نہ کرے کیونکہ شک کرنے والا سمندر کی لہر کی مانند ہوتا ہے جو ہوا سے بہتی اور اچھلتی ہے”. دعا ہمیشہ خدا کے پاک نام میں مانگی جاتی ہے۔
یوحنا 16 باب 23 آیت: ” اس دن تم مجھ سے کچھ نہ پوچھو گے میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ اگر باپ سے کچھ مانگو گے تو وہ میرے نام سے تم کو دے گا”۔
دعا ہماری روح سے ہوتی ہے کیونکہ روح خداوند کی طرف سے دی گئی ہے۔ اسی لیے دعا کرنے میں روح اہم کردار ادا کرتی ہے. رومیوں 8 باب 26 آیت: ” اس طرح روح بھی ہماری کمزوری میں مدد کرتا ہے کیونکہ جس طور سے ہم کو دعا کرنا چاہیے ہم نہیں جانتے مگر روح خود ایسی آہیں بھر بھر کر ہماری شفاعت کرتا ہے جن کا بیان نہیں ہو سکتا”۔
دعا مسیحیوں کا ان کے مسیح سے رابطا قائم کرنے کا ذریعہ ہے. ہم مسیحی دعا کے ذریعے خدا کی حضوری کو محسوس کرتے ہیں۔ اُس کی تمجید کرتے ہیں اور اُس کا شکرادا کرتے ہیں. ہم دعا کرتے ہیں تاکہ ہم اپنی درخواستیں خدا تک پہنچا سکیں. ہمیں دعا اس ایمان سے مانگنی چائیے کہ جو کچھ ہم دعا میں مانگتے ہیں سو پا لیتے ہیں تو سمجھو ہم نے پا لیا۔
یعقوب 4 باب 3 آیت: ” تم مانگتے ہو اور پاتے نہیں اس لیے کہ بری نیت سے مانگتے ہو تاکہ اپنی عیش و عشرت سے خرچ کرو”۔
انجیل مقدس ہمیں دعا کرنے کے بہت سے طریقے اور مثالیں دیتی ہے. رومیوں 12 باب 12 آیت: ” اُمید میں خوش، مصیبت میں صابر، دعا کرنے میں مشغول رہو”۔
میرے بھائیوں اپنے آپ کو روح القدس میں ایماندار اور خدا کے پیار میں بڑھاتے چلے جاؤ. یہوداہ 1 باب 20 سے 21 آیت: ” مگر تم اے پیارو! اپنے پاک ترین ایمان میں اپنی ترقی کر کے روح القدس میں دعا کر کے اپنے آپ کو خدا کی محبت میں قائم رکھو اور ہمیشہ کی زندگی کے لیے ہمارے خداوند یسوع مسیح کی رحمت کے مُنتظِر رہو”۔ آمین!