اگرچہ ” گِرجاگھر ” کا مطلب عمارت یا تنظیم ہے، لیکن یونانی لفظ ” ایکلیسیا ” کا مطلب ہے ” لوگوں کا ایک جگہ جمع ہونا ” اور ہم اِسے کلیسیا کہتے ہیں۔ اور یہی اصل وجہ ہے کہ خدا نے گِرجاگھر کو بنایا تاکہ لوگ ایک جگہ اِکٹھے ہو کر دُعا کریں۔ شروعات کے مسیحیوں کے لئے گِرجاگھر دُعا کے لئے ایک نئی جگہ تھی کیونکہ اُس وقت وہ لوگ گھروں میں اِکٹھے ہو کر دُعا کرتے تھے۔ اُن کے لئے گِرجاگھر کلیسیا تھی، کوئی عمارت نہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ گِرجاگھر وجود میں آیا جہاں اب لوگ اِکٹھے ہو کر دُعا کرتے ہیں۔ اب اِسے ایک خاص منفی جگہ کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔ لیکن گِرجاگھر کا اصل مطلب وہ جگہ ہے جہاں مسیح پر ایمان رکھنے والے ایک ساتھ اِکٹھے ہو کر عبادت کرتے ہیں۔
یسوع مسیح کلیسیا کے رہنما ہیں اور کلیسیا مسیح کا بدن ہے۔ اور جو مسیح کے بدن کا حصہ ہیں وہ مسیحی ہیں۔
1 کُرنتھیوں 12 باب 12 سے 13 آیت: ” کیونکہ جس طرح بدن ایک ہے اور اُس کے اعضا بہت سے ہیں اور بدن کے سب اعضا گو بُہت سے ہیں مگر باہم مل کر ایک ہی بدن ہیں اُسی طرح مسیح بھی ایک ہے۔ کیونکہ ہم سب نے خواہ یُہودی ہو خواہ یونانی۔ خواہ غلام خواہ آزاد۔ ایک ہی رُوح کے وسیلہ سے ایک بدن کے ہونے کے لئے بپتسمہ لیا اور ہم سب کو ایک ہی رُوح پِلایا گیا "۔
تمام کلیسیا یسوع مسیح کا بدن ہیں، جس میں وہ سب لوگ شامل ہیں جنہوں نے مسیح کو اپنے نجات دہندہ کے طور پر قبول کیا ہے۔ مسیح کی واپسی تک یہ ہر زمانے، ہر ایمان رکھنے والے اور دُنیا کے ہر شخص پر مشتمل ہے۔ البتہ ہم خدا کے کلام کو منفی نظریے سے بہتر سمجھ سکتے ہیں لیکن تمام کلیسیا منفی نظریے کو نہیں قبول کرتی، وہ صرف یہ مانتے ہیں کہ تمام مسیحی کلیسیا کی شکل میں ایک جگہ اِکٹھے ہو کر دُعا کرتے ہیں۔ ہمیں کسی بھی قسم کے منفی نظریے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ کلیسیا کا اِکٹھے ہو کر دُعا کرنے کا مقصد خدا کو جلال دینا اور اُس کی عبادت اور تعریف اور فرمابرداری کرنا ہے۔ اور اِس میں ہمیں ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ آمین!