jcm-logo

کڑوے دانوں کی تمثیل

متی 13 باب 24 سے 30 آیات:

” اُس نے ایک اور تمثیل اُن کے سامنے پیش کر کے کہا کہ آسمان کی بادشاہی اُس آدمی کی مانند ہے جس نے اپنے کھیت میں اچھّا بیج بویا۔ مگر لوگوں کے سوتے میں اُس کا دُشمن آیا اور گیہُوں میں کڑوے دانے بھی بو گیا۔ پس جب پتّیا نکلیں اور بالیں آئیں تو وہ کڑوے دانے بھی دکھائی دئے۔ نوکروں نے آکر گھر کے مالک سے کہا اے خُداوند کیا تُو نے اپنے کھیت میں اچھّا بیج نہ بویا تھا؟ اُس میں کڑوے دانے کہا سے آگئے؟ اُس نے اُن سے کہا یہ کسی دُشمن کا کام ہے۔ نوکروں نے اُس سے کہا تو کیا تُو چاہتا ہے کہ ہم جا کر اُن کو جمع کریں؟ اُس نے کہا نہیں ایسا نہ ہو کہ کڑوے دانے جمع کرنے میں تُم اُن کے ساتھ گیہُوں بھی اُکھاڑ لو۔ کٹائی تک دونوں کو اکٹھّا بڑھنے دو اور کٹائی کے وقت میں کاٹنے والوں سے کہہ دُوں گا کہ پہلے کڑوے دانے جمع کرلو اور جلانے کے لئے اُن کے گٹھّے باندھ لو اور گیہُوں میرے کھتّے میں جمع کردو”۔

اِس تمثیل میں کھیت دُنیا ہے۔ اچھے بیج خُدا کے فرزندہ ہیں، کڑوے دانے وہ شریر اور ناراست لوگ ہیں جو ابلیس کے فرزندہ ہیں۔ کٹائی دُنیا کا آخر ہے۔ کاٹنے والے فرشتے ہیں۔ جو آخر میں ابلیس کے فرزندوں کو پکڑ کر آگ کی بھٹی میں ڈال دیں گے۔ عزیزوں ابلیس نے اِس دُنیا میں بہت سے فرزندہ بنا لیے ہیں۔ ہمیں نہ تو اُن کے ساتھ ملنا ہے اور نہ اُن کے جیسے کام کرنے ہیں تاکہ ہم بھی اُن کے رنگ میں نہ رنگ جائیں۔ خُداوند آپ کو برکت دے۔ آمین!