jcm-logo

پاکستان میں اقلیت ہونا میرا جرم!

میں مجرم ہوں! ہاں تُم حق بجانب ہو! میں مجرم ہوں!

ابھی اِس ظلم کے کوڑے کو مت روکو! اِسے یوں ہی برسنے دو۔

میرے کُچھ جرم باقی ہیں۔ نئی ایک فردِ جرم روز مجھ پر آئید ہوتی ہے۔ فحرست میرے گناہوں کی نہ جانے کتنی لمبی ہے؟ میرا یہ جرم کیا کم ہے کہ میں نے آنکھ اِس دھرتی پر کھولی ہے۔ میرا یہ جرم ہی تو ہے! کہ اکثریت نہیں ہوں میں!

میرا یہ جرم ہی تو ہے! کہ میں اقلیت کا حصہ ہوں۔ ہاں تم حق بجانب ہو میں مجرم ہوں! ابھی اِس ظلم کے کوڑے کو مت روکو! اِسے بھی برسنے دو۔ میرے کچھ جرم باقی ہیں۔

دھرتی سے ناتا میرا جرم!

صبح نو کی اُمید میرا جرم!

پہچان کی خواہش میرا جرم!

نئی اُڑان کی خواہش میرا جرم!

ہاں تُم حق بجانب ہو میں مجرم ہوں!

ابھی اِس ظلم کے کوڑے کو مت روکو! اِسے یوں ہی برسنے دو۔

میرے کچھ جرم باقی ہیں!