خُدا اخلاقی طور پر کامل ہے۔ ہم اِس بات کا ثبوت مسیح کی زندگی میں، نئے عہد نامہ کے قانون کی حکمت میں، توریت میں اور تخلیق کی حقیقت میں دیکھ سکتے ہیں، کہ وہ ہمارا خالق ہے اور ہماری شاندار تخلیق کے وجود کے بارے میں بات کرتا ہے، زبور میں اِسے مقدس خوبصورتی کہا گیا ہے۔
ہمارے گناہ اخلاقی غلطیاں ہیں، جہاں ہم خُدا کی اخلاقی سچائی اور اِنصاف سے بچھڑ گئے ہیں اور جس میں ہم نے اِس سے متبادل راستہ اختیار کرلیا ہے۔ جس میں ہم خودغرضی میں اطمینان پاتے ہوئے لوگوں سے علیحدگی اختیار کرتے یا دوسروں کو دُکھ پہنچاتے ہیں۔
خُدا قادرِمطلق کی عدالت سے پہلے ہمارا ضمیر ہماری مذمت کرتا ہے۔ یہ اِنسان کی سب سے بڑی مشکل ہے۔
خُدا اُس مشکل کے حل کی بھی پیشکش کرتا ہے۔ اُس نے ہمارے گناہوں کا جرمانہ خود سے ادا کر کے اِسے ممکن بنایا۔ ایک خالق، ایک قانون ساز، ایک جج اور کامل شخصیت ہوتے ہوئے وہ ایک منفرد شخصیت تھا جو اِس کابل تھا کہ اُس نے یہ سب ہمارے لئے کیا۔
یوحنا 3 باب 16 آیت: ”کیونکہ خُدا نے دُنیا سے ایسی محبت رکھی کہ اُس نے اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دِیا تاکہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔ کیونکہ خُدا نے بیٹے کو دُنیا میں اِس لئے بھیجا کہ دُنیا پر سزا کا حکم کرے بلکہ اِس لئے کے دُنیا اُس کے وسیلہ سے نجات پائے۔ جو اُس پر ایمان لاتا ہے اُس پر سزا کا حکم نہیں ہوتا۔ جو اُس پر ایمان نہیں لاتا اُس پر سزا کا حکم ہو چکا۔ اِس لئے کہ وہ خُدا کے اِکلوتے بیٹے کے نام پر ایمان نہیں لایا”۔
ہمارا عمل یہ ہونا چاہیے کہ: ہم ایمان رکھیں۔ خُدا نے ہمارے لئے جو کچھ کیا ہے ہم اُس بات پر ایمان رکھیں۔ ہم اِس بات پر ایمان رکھیں کہ اُس نے یہ سب آپ کے لئے اور میرے لئے کیا ہے۔