انجیل مقدس کے مطابق نجات کا مطلب ہے کسی چیز سے رہائی پانا. اور یسوع المسیح میں نجات کا مطلب ہے کہ خدا کے وسیلہ سے تمام گناہوں سے رہائی حاصل کرنا۔
رومیوں 8 باب 1 آیت: ” پس اب جو مسیح یسوع میں ہیں ان پر سزا کا حکم نہیں "۔
ہمیں یسوع المسیح میں ہی بخشش مل سکتی ہے کیونکہ وہ ہی ہمارا نجات دہندہ ہے اور انجیل مقّدس اس بارے میں کہتی ہے کہ
کلسیوں 1 باب 14-13 آیت: ” اسی نے ہم کو تاریکی کے قبضہ سے چھڑا کر اپنے عزیز بیٹے کی بادشاہی میں داخل کیا جس میں ہم کو مخلصی یعنی گناہوں کی معافی حاصل ہے "۔
اگر ہم کہیں کہ ہم تو گناہ کرتے ہی نہیں تو پھر کیوں ہم خداوند یسوع مسیح کو اپنا نجات دہندہ قبول کریں؟ اگر ہم یہ خیال کریں کہ ہم تو بہت پاک صاف ہیں اور ہمیں کیا ضرورت ہے مسیح یسوع میں نجات کی تو ہم کسی اور کو نہیں بلکہ خود کو دھوکہ دیں گے کیونکہ انجیل ہمیں بتاتی ہے کہ:
یوحنا (1) 1 باب 8 آیت: ” اگر ہم کہیں کہ ہم بے گناہ ہیں تو اپنے آپ کو فریب دیتے ہیں اور ہم میں سچائی نہیں "۔
اس لئے پیارے دوستوں ابھی بھی وقت ہے. یسوع المسیح میں نجات کے دروازے ابھی بھی کھلے ہیں. دیر ہے تو صرف آپ کے قدم بڑھانے کی اور اس کو قبول کرنے کی تاکہ آپ اس ہمیشہ کی زندگی کا حصّہ بن سکیں جو زمین پر اس چھوٹی سی زندگی کے بعد شروع ہوگی. آمین!