میں اپنے مسلمان بھائیوں کو یہ پیغام دیتا ہوں کہ ساری دنیا عورت سے پیدا ہوئی ہے اور جِس طرح پہلے میں نے کہا ہے کہ خدا نے اپنے روح القدس کے وسیلہ سے عیوب نبی کو بتایا کہ ” آدمی جو عورت سے پیدا ہوا ہے، دُکھ سے بھرا ہے اور تھوڑے دِنوں کا ہے”۔ ہم گُناہ کے وسیلہ سے دُکھ بھری زندگی گزارتے ہیں، جو عورت سے پیدا ہوتے ہیں۔ محنت مُشقت کر کے تَھک جاتے ہیں اور پھر صبح کام کے لیے اُٹھ کے چلے جاتے ہیں لیکن خدا کا کلام زبور 127 میں ہمیں یہی فرماتا ہے کہ آدمی دُکھ کی اور مُصیبت کی روٹی کھاتا ہے، صبح اُٹھتا ہے اور محنت مُشقت کرتا ہے اور واپس آ جاتا ہے تو تھک جاتا ہے اور اِسی میں ساری زندگی خرچ ہو جاتی ہے لیکن اِسی میں زبور 127 اور اُس کی دوسری آیت میں لکھا ہے کہ ” اپنے محبوب کو وہ نیند ہی میں دے دیتا ہے”۔
تو خدا کے محبوب ہونے کے لیے خدا کا بیٹا بننا ضروری ہے اور بیٹا بننے کے لیے یسوع کا اِقرار کرنا ضروری ہے، گُناہ سے توبہ کی ضرورت ہے، نئی پیدائش کی ضرورت ہے کہ ہم عورت کی پیدائش سے نکل کر خدا کے کلام کے وسیلے سے، خدا کی مرضی کے مطابق اُس کے گھر میں آ کر رہیں تاکہ خدا بھی اپنی مرضی ہم میں پوری کر سکے کیونکہ پہلی پیدائش تو ہماری مرضی سے نہیں ہوتی لیکن دوسری پیدائش جو ہے اُس کے لیے میری مرضی بہت ہی ضروری ہے کیونکہ خدا میری مرضی کو دیکھتا ہے کہ یہ میرے گھر میں پیدا ہونا چاہتا ہے یا نہیں ہونا چاہتا لیکن اگر آپ نے سَر تسلیم خم کیا ہے، جُھکا دیا ہے کہ میں خدا کے گھر میں پیدا ہو کر اُس کا بیٹا کہلانا چاہتا ہوں تو ایسا ہی ہوتا ہے اور آپ پیارے بھائی، مسلمان بھائی آپ کبھی بھی ہمارے لیے نفرت کا سبب نہیں ہو سکتے کیونکہ ہمارے خدا نے ہمیں پیار کرنا سکھایا ہے۔
ہم اُن دُکھوں کو جانتے ہیں جو یسوع نے دنیا کو پیار کرنے کے لیے ہمیں کر کے دکھاۓ اور ہم بھی اُن دُکھوں میں شریک ہوتے ہیں، آپ جو بھی ہمارے ساتھ کریں ہم آپ کے لیے دعا کریں گے کہ عورت سے پیدا ہونے کے بعد دُکھ ہی دُکھ آپ کا اِنتظار کرتے ہیں لیکن خدا کے گھر میں پیدا ہونے کے بعد آپ کے لئے ہمیشہ کی زندگی اور ایسی ابدیت منتظر ہے جہاں راستبازی اور وفاداری ہمیشہ بسی رہے گی اور خدا آپ سے خوش ہو گا اور آپ خدا سے خوش ہوں گے اور اِدھر آپ حمد و ثنا کرنی سیکھ جائیں گے جب نئے سِرے سے پیدا ہوں گے جب خدا سے اور اُس کے کلام سے پیدا ہوں گے۔ تو یہ پانی میں بَپتِسمہ لینا ہے اِس میں کوئی فرض نہیں ہے، کوئی ایسی قُربانی نہیں ہے جِس کے لیے آپ کا کوئی خَرچہ ہو، یہ مُفت زندگی ہے اور یہ آبِ حیات آپ کا منتظر ہے کہ آپ کب آ کر اِس کی طرف اپنا ہاتھ بڑھا کر پی لیں اور اِس زندگی کے مالِک ہو جائیں جو ہمارا اور آپ کا مالِک اور خالق یسوع ناصری ہمیں دے رہا ہے اور اُس کی اِس دعوت کو میں آپ کی مِنَّت کرتا ہوں کہ آپ ضرور قبول کریں کیونکہ ساری دنیا عورت سے پیدا ہوئی ہے، لیکن اِس کی رہائی کا خدا نے اگر اِنتظام کر دیا ہے تو میں دوڑ کر خدا کو کہوں گا کہ ” اے یسوع ناصری، میں خدا کے خاندان میں پیدا ہونا چاہتا ہوں "۔
جِس طرح کلام میں لکھا ہے کہ ایک بہت ہی راستباز آ کے یسوع کے سامنے گُھٹنے ٹیک کر کہتا ہے کہ ” اے اُستاد میں کیا کروں کہ ہمیشہ کی زندگی پاؤں؟ ” تو جو پال رسول ایک قید خانے میں بند کر دیئے گئے ہیں، تو جب وہ حمد و ثنا کر رہے تھے تو یسوع اُدھر آ گیا بہت بھونچال آیا قید خانہ ہِل گیا تو جو قید خانے کا دروغہ تھا وہ آ کے پال رسول کے سامنے گِر کر سَجدہ کر کے کہتا ہے ” میں کیا کروں کے نجات پاؤں "۔ تو اُس کو رسولوں نے یہی سمجھایا کہ ” یسوع مسیح پر ایمان لا تو تُو اور تیرا گھرانا نجات پاۓ گا "۔ اِس لئے آپ بھی خدا کے پیغام پر عمل کریں اور اِس پیغام کو آگے بھی پھیلائیں کیونکہ لوگ اِسی پیغام کے ذریعے نجات پائیں گے۔