مسیحی ہوتے ہوئے ہماری زندگیاں مکمل نہیں ہیں۔ بہت سے لوگ یہ سوچتے ہیں کہ جب وہ اپنی زندگیاں مسیح کے حوالے کردیں گے تو سب کچھ شاندار اور ٹھیک ہو جائے گا لیکن یہ بلکل سچ نہیں ہے۔ مسیحی ہوتے ہوئے بھی ہمیں مسائل اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑھتا ہے۔ شاید ایک موقع پر آپ اپنی نوکری کھو دیں۔ شاید آپ اپنے خاندان میں کسی کو کھو دیں کہ جب وہ وفات پا جائے۔ ایسی بہت سی مشکلات ہیں جو مسیح کے پیروکار ہوتے ہوئے بھی ہم پر آتی ہیں۔ تو سوال یہ نہیں ہے کہ مشکلات کیوں آتی ہیں بلکہ سوال یہ ہے کہ جب مشکلات آئیں تو ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
بائبل کہتی ہے کہ بارش انصاف کرنے والوں پر بھی اور بے انصافی کرنے والوں پر بھی برستی ہے اور یسوع مسیح نے دو لوگوں کی مثال دی جنہوں نے دو گھر تعمیر کیے۔ ایک نے اپنا گھر چٹان پر تعمیر کیا جبکہ دوسرے نے اپنا گھر ریت پر تعمیر کیا۔ جب طوفان آیا تو ایک شخص جس نے اپنا گھر ریت پر بنایا تھا وہ بلکل تباہ ہوگیا، لیکن جو گھر چٹان پر بنایا گیا تھا وہ مضبوطی سے کھڑا رہا۔ اِس کہانی کی سب سے دلچسپ بات صرف یہ ہے کہ اُس شخص نے اپنا گھر چٹان پر تعمیر کیا تھا، لیکن اِس کے ذریعے وہ طوفان سے نہیں بچ سکا تھا۔ جتنی دوسرے شخص نے مشکل برداشت کی تھی اُس نے بھی اُس طوفان میں اُتنی ہی مشکل کا سامنا کیا تھا۔ لیکن اُس کی بنیاد مختلف تھی۔ تو جب آپ کو اور مجھے مشکلات یا نقصان کا سامنا کرنا پڑے چاہے وہ مالی طور پر ہو، کسی سے تعلق میں ہو یا جذباتی طور پر ہو، تو سوال یہ ہونا چاہیے کہ ہمیں اِن مشکلات میں کیا کرنا ہے؟
پال رسول ہمیں یہ حُکم دیتے ہیں کہ ہمیں ہر حال میں شکرادا کرنا چاہیے اور یہی آپ کو اور مجھے کرنا ہے۔ تو چاہے جیسے بھی حالات سے ہم گزر رہے ہوں ہمیں یہ ضرور کرنا ہے اور یہ بات یاد رکھنی ہے کہ خُدا ہمارے بھلے اور اپنے جلال کے لئے ہماری مدد کریگا۔ یہ سب کچھ نقطہ نظریہ پر مبنی ہے۔ آپ مشکلات کو اپنے اوپر ہاوی نہ ہونے دیں بلکہ اپنی مشکلات پر قابو پائیں۔ آپ بائبل اور اپنے نقطہ نظریہ کا استعمال کریں۔ اِس بات کو جانیں کے خُدا آپ کے بھلے کے لئے اور اپنے جلال کو ظاہر کرنے کے لئے جدوجہد کر رہا ہے۔ اپنی مشکلات کی طرف دیکھیں اور اپنی صورت حال کی طرف دیکھیں اور کبھی اِس کے بارے میں شکایت نہ کریں لیکن خُدا کا شکر ضرور کریں، وہ اپنا جلال دیکھاتے ہوئے اِسے آپ کے بھلے کے لئے ضرور استعمال کرے گا۔ آمین!