مسیح میں سب کو سلام۔ ہم میں سے بہت سے لوگوں کو لگتا ہے کہ اگر ہم ایک مسیحی خاندان میں پیدا ہو گئے یا اگر یسوع مسیح کے نام میں بپتسمہ لے لیا تو ہم آزاد ہو گئے۔ اب تو ہماری کوئی ذمہ داری ہی نہیں، ہمیں تو نجات مل چکی ہے۔ لیکن یہ ایک غلط فہمی ہے۔ مسیحی ہونا اپنے آپ میں ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ جسے ہم ہر روز ہر وقت اپنے ساتھ لے کر چلتے ہیں اور آخری سانس تک اِسے ایمانداری سے پورا کرنا ہمارا فرض ہے۔ میں مانتا ہوں کہ کلام مقدس بہت سی ایسی باتیں کہتا ہے جنہیں ایک اِنسان کے لئے پورا کرنا آسان نہیں ہے جیسا کہ اپنے دشمنوں کو معاف کر دینا، اپنے حصے کا دوسروں کے ساتھ بانٹ کر اُن کی مدد کرنا یا کسی کی عیب جوئی نہ کرنا۔ یہ بھی سچ ہے کہ کئی بار اِنسان اپنی جسمانی خواہشات کے آگے ہار جاتا ہے اور وہ چیزیں کر جاتا ہے جن کے بارے میں کلام مقدس کرنے سے منع کرتا ہے۔ لیکن یہی تو امتحان ہے۔ یہی وہ آزمائش ہے جس میں ہمیں ہر حال میں اپنے آپ کو اور اپنے ایمان کو مضبوط رکھنا ہے اور کوئی ایسا کام نہیں کرنا جو کلام مقدس کے خلاف ہوں۔
متّی 7 باب 13 آیت: "تنگ دروازے سے داخل ہو کیونکہ وہ دروازہ چوڑا ہے اور وہ راستہ کشادہ ہے جو ہلاکت کو پہنچتا ہے اور اُس سے داخل ہونے والے بہت ہیں اور وہ دروازہ تنگ ہے اور وہ راستہ سکڑا ہے جو زندگی کو پہنچتا ہے اور اُس کے پانے والے تھوڑے ہیں”۔
یہ آیت ہمیں سکھاتی ہے کہ مسیحیت کا جو سفر ہم نے شروع کیا ہے وہ ایک تنگ دروازے اور ایک تنگ راستے سے ہو کر ضرور گزرتا ہے ہمیں تکلیفیں اُٹھانی پڑتی ہیں، آزمائشوں سے بھی گزرنا پڑتا ہے لیکن آخرکار یہی تنگ دروازہ اور یہی تنگ راستہ ہمیں اپنی منزل تک پہنچاتے ہیں اور ہماری منزل ہے ہمیشہ کی زندگی۔ وہ ہمیشہ کی زندگی جس کا خود یسوع مسیح نے ہم سے وعدہ کیا ہے۔ اِس لئے یاد رکھیے کہ مسیحی ہونا ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے اور ہمیں ہر حال میں، ہر مشکل میں، ہر آزمائش میں اپنے آپ کو اور اپنے ایمان کو مضبوط رکھنا ہے۔ کبھی بھی کلام مقدس کے خلاف نہیں جانا ہے اور یاد رکھیے گا کہ کوئی بھی ایسی چیز جو کلامِ مقدس کے مطابق نہ ہو وہ کبھی بھی ہماری زندگی کا حصہ نہیں ہونی چاہیے۔ آمین!