پیدائش کی کتاب میں جب خدا نے آدم اور حوا کو بنایا تو خدا نے اُن کو ہر چیز دی۔ خدا نے اُن سے کہا کہ تم باغ کے مختلف درختوں سے کھا سکتے ہو کیونکہ یہ سب تمہارا ہی ہے لیکن خدا نے اُن کو ہدایت دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وہاں پر ایک درخت ہے جس میں سے تم نہیں کھا سکتے۔ خدا نے کہا کہ اگر تم اُس درخت میں سے کھاؤ گے تو تم پر موت واجب ہو جائے گی۔ یہ ایک افسوسناک حقیقت ہے اور تب وہی کچھ ہوا جس سے خدا نے منع کیا تھا۔
آدم اور حوا نے اُس درخت میں سے کھایا جس سے خدا نے منع کیا تھا اور اُنہوں نے موت کے خوف کو جانا۔ یہاں پر یہ سوال بنتا ہے کہ اُنہوں نے کون سی موت کو جانا؟ کیا وہ جسمانی موت تھی؟ یہ کہا جاتا ہے کہ وہ یقیناً طور پر جسمانی موت نہیں تھی۔ یہ اِس لئے کیونکہ جب اُنہوں نے اُس درخت کا پھل کھایا تو وہ اُس دن مرے نہیں تھے۔ تو اِس لئے وہ جسمانی موت نہیں تھی۔ تو آدم اور حوا نے کس طرح کی موت کا تجربہ حاصل کیا؟
یہ ایک روحانی موت تھی۔ یہ اُس پاک رشتے کی موت تھی جو خدا اور اُن کے درمیان تھا۔ یہ وہی سب کچھ تھا جو خدا نہیں چاہتا تھا کہ اُن کے ساتھ ہو لیکن وہ ایک روحانی موت تھی۔ لیکن نئے عہد نامے میں یہ کتنی خوبصورت بات ہے کہ جب یسوع مسیح زمین پر آتے ہیں جس میں یوحنا یہ کہتے ہیں کہ ” اُس میں زندگی تھی اور وہ زندگی آدمیوں کانور تھی”۔ اِس میں ہمارے پاس دو شخصیت ہیں، ایک آدم جو موت کی نمائندگی کرتے ہیں اور ایک یسوع مسیح ہیں جو زندگی کی نمائندگی کرتے ہیں۔
وہ گناہ تھا جس کے ذریعے وہ روحانی موت پیدا ہوئی اور یسوع مسیح وہ ہیں جنہوں نے ہمیں زندگی دی۔ اب یہاں پر ایک سوال بنتا ہے کہ آپ کس میں ہیں؟ کیا آپ اُس زندگی میں ہیں جو آدم کے ذریعے وجود میں آئی یا آپ اُس زندگی میں ہیں جو یسوع مسیح ہمارے لئے لائے؟ اور آپ کو اُن میں سے کسی ایک زندگی کو چُننا ہے کہ آپ کس میں ہیں؟ آپ اپنے ایمان کو یسوع مسیح میں لا سکتے ہیں جو زندگی دیتے ہیں یا آپ اُسی زندگی میں رہ سکتے ہیں جو آدم کے ذریعے ہمیں ملی اور جس میں روحانی موت ہے جو ہمیں خدا سے دور رکھتی ہے۔
میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتا ہوں کہ آپ یسوع مسیح کو چُنیں کیونکہ جب آپ یسوع مسیح کو چُنیں گے تو آپ خدا کے ساتھ زندگی کو چنتے ہوئے ایک اچھی زندگی گزاریں گے۔ خدا باپ کے ساتھ ایک روحانی رشتہ بہت خوبصورت ہے، وہ آپ کو دوبارہ زندہ کرتا ہے اور آپ کو روحانی موت کی زندگی گزارنے کی ضرورت نہیں ہوتی اور آپ اُس میں ایک زندہ روحانی زندگی گزارتے ہیں۔ آمین!